سدا سیو پیٹ میں جلسہ تحفظ شریعت و اصلاح معاشرہ، مولانا حسام الدین کا خطاب
سدا سیو پیٹ ۔/13 مارچ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ امیر ملت اسلامیہ و رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے سرزمین سداسیو پیٹ میں مسلمانان سدا سیو پیٹ کے زیر اہتمام جلسہ تحفظ شریعت و اصلاح معاشرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیگر عبادات کی طرح نکاح بھی اسلام کی نظر میں اہم عبادت ہے یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محافل نکاح کو مسجد میں منعقد کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس ارشاد عالی سے صاف طور پر معلوم ہوتا ہے کہ نکاح نہ یہ کہ صرف ایک عبادت ہے بلکہ اہم ترین عبادت ہے۔ اس وجہ سے نکاح کو آسان کرنا مسلمانوں کی ایک اہم ضرورت ہے۔ آج کے دور میں جہیز کے مطالبات اور اسباب و وسائل کی قلت کی وجہ سے ہزاروں لڑکیاں بن بیاہی گھروں میں بیٹھی ہوئی ہیں۔ اس جلسہ سے مولانا ضیاء الدین نے بھی اپنے خطاب میں کہا کہ صالح معاشرہ کے لئے رسومات کا ترک اور سنت کارواج بہت ضروری ہے۔ اس کے بغیر صالع معاشرہ کا تصور بے کار ہے ۔ مفت محمد اسلم سلطان قاسمی ناظم مدرسہ نعمانیہ سنگاریڈی نے معاشرہ کی اصلاح کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ہر شخص اپنی اوراپنے اہل خانہ کی فکر کریں اور شریعت و سنت پر عمل کی کوشش کریں۔ مفتی عبدالغفار قاسمی ناظم مدرسہ جامعتہ الصالحات بیدر نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم لوگ اپنی اصلاح کی فکر کم اور دوسرو ں کی اصلاح کی فکر زیادہ کرتے ہیں۔ یہی چیز معاشرہ کی اصلاح میں زبردست رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ قرآن و حدیث میں بڑی وضاحت کے ساتھ حکم دیا گیا ہے کہ اپنی اصلاح کی کوشش پہلے کی جائے خود کی اصلاح کے بغیر دوسروں کی فکر کرنا غیردانشمندانہ عمل ہے۔ مولاناسید احمد ومیض ندوی استاذ حدیث دارالعلوم حیدرآباد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ازدواجی زندگی کی کامیابی کیلئے حقوق کی ادائیگی ضروری ہے۔ اختلافات اور طلاق و خلع سے بچنے کا واحد راستہ آپسی محبت و تعلق، صبر و تحمل اور عفو و درگذر ہے ۔اپنے عائیلی مسائل میں علماء کرام سے رجوع ہونے کی طرف توجہ دلائی۔ مولانا قاضی عبدالرحمن قاسمی نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے عامتہ المسلمین اور خاص کر نوجوانوں کو شریعت پر پابند ہوکر زندگی گزارنے کی تلقین کی اور کہا کہ نوجوان قوم کا قیمتی اثاثہ ہوا کرتے ہیںان کی درستگی سے معاشرہ میں انقلاب برپا ہوتا ہے۔ نوجوان علم حاصل کریں اور خاص کر علم دین سیکھیں اور دینداری کے ساتھ شب و روز گزاریں۔ حافظ و قاری مولانا علیم کی تلاوت قرآن سے جلسہ کا آغاز ہوا اور حافظ سلمان سلطان پوری نے نعت شریف پیش کی جبکہ جلسہ کی نگرانی مولانا حامد الدین قاسمی ناظم مدرسہ فیض القرآن کی۔ مولانا عبدالسمیع نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ مفتی نصیر الدین، حافظ صدیقی، مولانا رومی، حافظ محمد تنویر، حافظ محمد شفیع الدین، مولانا مسیح الدین و دیگر اراکین استقبالیہ نے انتظامات میں حصہ لیا۔ جلسہ میں شہر سداسیو پیٹ و اطراف و اکناف سے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔