ملبورن ۔ 27 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلین اوپن کی شکل میں کیریئر کا پہلا گرانڈ سلام جیتنے کے بعد انتہائی پرجوش نظر آنے والے سوئٹزرلینڈ کے اسٹینس لاس واورنکا نے کہا کہ انہوں نے کبھی خواب میں بھی یہ نہیں سوچا تھا کہ وہ دنیا کے نمبر ون ٹینس کھلاڑی رافل نڈال کو شکست دے پائیں گے۔ واورنکا کو سال کا پہلا گرانڈ سلام جیتنے کے بعد درجہ بندی میں بھی اچھال حاصل ہوا ہے اور اب وہ دنیا کے تیسرے نمبر کے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ واورنکا نے ذرائع ابلاغ سے کہا کہ مجھے یقین نہیں ہورہا ہے کہ وہ رافل نڈال کو شکست دیکر کامیابی حاصل کرلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کئی فائنلس دیکھے ہیں، ہمیشہ کوشش کرتا تھا کہ گرانڈ سلام کا فائنل دیکھوں جہاں سینئر کھلاڑی ہی کھیلتے ہیں۔ 28 سالہ کھلاڑی نے مزید کہا کہ زخموں کے باوجود رافل نڈال کو شکست دینا آسان نہیں تھا ۔مجھے لگا کہ میں نے اپنا پہلا سیٹ بہتر کھیلا تھا۔ کوارٹر فائنل میں ، میں نے نواک جوکووچ کو شکست دینے کیلئے چار پانچ گھنٹے بھی کھیلنے کیلئے تیار تھا جبکہ سیمی فائنل میں ٹامس بورڈچ کو شکست دینے کیلئے پرجوش تھا۔ مجھے اس بات کا احساس ہی نہیں تھا کہ میں یہ میچ جیت سکتا ہوں ، اس لئے میں نے کچھ غلطیاں بھی کی اور تیسرا سیٹ گنوادیئے لیکن میں بتدریج اچھا مظاہرہ کیا اور کامیاب رہا۔