نٹور سنگھ کی کتاب سے ناگوار احساس: سلمان خورشید

پاناجی۔ 3؍اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام)۔ سونیا گاندھی کے بارے میں تبصروں پر شروع ہونے والا مباحثہ اب بھی جاری ہے۔ کانگریس کے سینئر قائد سلمان خورشید نے کہا کہ نٹور سنگھ نے اپنے تبصروں کے ذریعہ ایک ناگوار احساس پیدا کردیا ہے۔ سابق وزیر یہ بھول گئے ہیں کہ وہ خود اچھے مشیر اور رہنما تھے۔ انھوں نے کہا کہ انھیں نٹور سنگھ کے صدر کانگریس کے خلاف اختیار کردہ موقف پر صدمہ پہنچا ہے۔ سلمان خورشید نے اپنے سابق ساتھی پر تنقید کی کہ انھوں نے اچھے دنوں میں جسے اپنا قائد تسلیم کیا تھا، آج بُرے دنوں میں ان کا ساتھ چھوڑ گئے ہیں، حالانکہ انھیں اس وقت ان کا ساتھ دینا چاہئے تھا۔ نٹور سنگھ کی کتاب ’’ایک زندگی کافی نہیں‘‘ میں انھوں نے سونیا گاندھی کے خلاف ناخوشگوار تبصرے کئے ہیں۔ وہ سلمان خورشید کے سرپرست سمجھے جاتے تھے، کیونکہ ان کے وزیر خارجہ رہنے کے دور میں سلمان خورشید بھی وزارت خارجہ سے ہی وابستہ تھے۔ سلمان خورشید پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو دے رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ نٹور سنگھ کو کچھ دینا چاہئے،

لیکن وہ صرف حاصل کرنا جانتے ہیں۔ اتنی طویل اور نمایاں خدمات انجام دینے کے بعد انھیں اپنا موقف تبدیل کرنے کی ترغیب کس بات سے ملی؟ یہ وہی بتاسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں انھیں بھول کر تیزی سے آگے بڑھ جانا چاہئے، جیسا کہ وہ بھول چکے ہیں کہ ماضی میں وہ کیا کررہے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں جو نٹور سنگھ کے بارے میں تھا، سلمان خورشید نے کہا کہ یہ کس نے کہہ دیا کہ راہول گاندھی کے مشورے پر سونیا گاندھی نے وزارتِ عظمیٰ قبول کرنے سے انکار کردیا تھا؟ کیا وہ اس تبادلۂ خیال میں شامل تھے؟ سلمان خورشید نے کہا کہ ہم جو کچھ سونیا گاندھی سے سنتے ہیں اور جو کچھ وہ برسرعام کہتی ہیں، اسی پر یقین کرنا چاہئے۔ اگر کوئی بات بار بار دہرائی جائے تو اگر وہ جھوٹ ہے تو سچ نہیں بن جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت ان کا مقصد اور ان کی منزل وہی تھی جو سونیا گاندھی کو پسند تھی، لیکن اب انھیں قومی مفاہمت یاد آرہی ہے۔