’نورین لغاری کبھی شام گئی ہی نہیں تھیں‘

اسلام آباد ۔ 17 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی فوج نے رواں برس فروری میں صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد سے لاپتہ ہونے والی طالبہ نورین لغاری کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے ان کا اعترافی بیان جاری کیا ہے۔یہ بیان پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے پیر کی شام ایک پریس کانفرنس میں موجود صحافیوں کو دکھایا جس میں بظاہر نورین لغادی نے شدت پسند تنظیم کا رکن ہونے کا اعتراف کیا ہے۔نورین لغاری کو جمعے کو پنجاب کے محکم? انسدادِ دہشت گردی کی جانب سے لاہور میں کی جانے والی ایک کارروائی میں گرفتار کیا گیا تھا۔اس کارروائی کے بعد سی ٹی ڈی پنجاب کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ نورین شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ میں شامل ہو کر دو ماہ شام میں گزار چکی ہیں اور چھ روز قبل ہی پاکستان واپس آئی تھیں۔تاہم پیر کو پریس کانفرنس میں میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ نورین لغاری کبھی بھی شام نہیں پہنچیں اور وہ حیدرآباد سے لاہور آئی تھیں۔صحافیوں کو دکھائے گئے اعترافی بیان میں نورین لغاری کا کہنا تھا کہ ’مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا۔ میں اپنی مرضی سے لاہور آئی تھی۔‘نورین لغاری کا یہ بھی کہنا تھا کہ انھیں بطور ایک خودکش حملہ آور استعمال کیا جانا تھا اور ان کا ہدف کسی چرچ پر حملہ کرنا تھا۔’یکم اپریل کو تنظیم نے میرے لیے سامان کا بندوبست کیا ہوا تھا۔ اس سامان میں مجھے دو جیکٹس، چار دستی بم اور کچھ گولیاں تھیں۔ مجھے ایسٹر پر کسی چرچ پر حملہ کرنا تھا لیکن سکیورٹی فورسز نے چودہ اپریل کو کارروائی میں مجھے گرفتار کر لیا۔‘