نوجوان مصنف نے جاوڈیکر کو کھیلوں کے نصاب کیلئے خط لکھا

نئی دہلی،8مئی (سیاست ڈاٹ کام) اسکولی سطح پر کھیلوں کو نصاب میں میں شامل کرنے کیلئے ملک میں ایک مہم زور پکڑ رہی ہے جسے آگے لے جاتے ہوئے سابق بیڈمنٹن کھلاڑی اور جواں سال مصنف کنشک پانڈے نے انسانی وسائل فروغ کے وزیر پرکاش جاوڈیکر کوخط لکھا ہے ۔ کنشک نے جاوڈیکر کو لکھے خط میں مرکزی حکومت کے کھیلوانڈیا میشن کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کھیلوں کو کلچر بنایا جائے اسے تحریک کی شکل دی جائے اور ایک اسپورٹس ٹیلنٹ بینک بنایا جائے جہاں ملک کے لئے کھلاڑی تیار کیے جائیں۔ 25 سالہ کنشک نے آزادانہ طور پر تین برسوں تک کھیلو ں پر اسپورٹس اے وے آف لائف (کھیل ایک طرز زندگی) عنوان کے تحت ایک تحقیقی کام کیا ہے ۔ جس کیلئے یونیورسٹی گرانڈس کمیشن اور سابق صدر پرنب مکھرجی نے ان کی ستائش کی ہے ۔ کنشک کا خیال ہے کہ ملک میں کھیلوں کی تئیں بیداری پیدا کرنا ضروری ہے اور نرسری سطح پر ہی چھوٹے چھوٹے بچوں میں کھیل کھلاڑی اور کھیلوں سے متعلق ہر معلومات انہیں فراہم کرنی چاہئیں اور اسی مقصد سے ایسی کتابیں تیارکی گئی ہیں جن میں اب اے فار ایپل کے بجائے اے فار آرچری سکھایا جائے گا۔ کنشک نے ساتھ ہی تین برسوں تک تقریبا 40ہزارلوگوں پر سروے کیا ہے ۔ جس کے مطابق ملک میں صرف پانچ فیصدی لوگوں میں ہی کھیلوں کی تئیں بیداری پائی جاتی ہے ۔ اس نوجوان مصنف نے مرکزی وزیر کو لکھے گئے مکتوب میں کہا کہ ابتدائی تعلیم سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک کھیلوں کی از سر نو تعریف کرنے کی ضرورت ہے ۔ یونیورسٹیوں میں کئے گئے مطالعہ سے یہ واضح ہوا ہے کہ محض ایک فیصد طلبا اور طالبات کھیلوں سے منسلک رہتے ہیں اور اتنی کم تعدادتشویش کا سبب ہے اور اسی لیے آج نصاب میں کھیلوں کو سنجیدگی سے شامل کرنے کی ضرورت ہے ۔ کنشک نے کھیلوں کے فلسفے کے موضوع کی شکل میں نصاب تیار کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے جس میں زندگی کے فلسفے اورکھیلوں کی اقدار، عوام میں کھیلوں کے اقدار کی قبولیت، کھیل ، ڈپریشن اور کھلاڑیوں کی شخصیت میں کھیلوں کی اقدار کا حصہ اور کھیلوں کو ایک تحریک کی شکل دینے جیسے موضوعات شامل ہوں۔