ممبئی ۔ یکم اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) اب جبکہ ہندوستانی ٹیم آئی سی سی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ 2016 ء سے باہر ہوچکی ہے لہذا ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ٹیم کی شکست کی ایک اہم وجہ اُن دو نوبالس کو قرار دیا جو کہ اسپنر روی چندرن اشون اورہاردیک پانڈیا نے ڈالے تھے اور ان دونوں نوبالس پر ویسٹ انڈیز کیلئے مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے والی اننگز کھیلنے والے بیٹسمین لینڈل سیمنس آؤٹ ہوئے تھے ۔ علاوہ ازیں کپتان نے شکست کی ایک اہم وجہ مقابلے کی دوسری اننگز میں پڑنے والی شبنم کو بھی قرار دیا ۔ 193 رنز کے تعاقب میں سیمنس نے 82 رنز کی ناقابل تسخیر اننگز کھیلی اور مقابلے کے بہترین کھلاڑی قرار پائے ۔ روی چندرن اشون کے نوبال پر جب سیمنس 18 رنز پر بیٹنگ کررہے تھے اُس وقت جسپریت بومرا نے ایک بہترین کیچ پکڑا تھا لیکن اشوین کی یہ گیند نوبال رہی۔ بعد ازاں پانڈیا نے بھی اُس وقت نوبال کے ذریعہ سیمنس کو ایک نیا موقع فراہم کیا جب وہ پچاس رنز بناکر کھیل رہے تھے۔ دھونی نے کہا کہ مقابلہ آدھا گھنٹہ پہلے شروع ہوتا ہے جس کے بعد اننگز کے ابتدائی چند اوورس بہتر رہتے ہیں
کیوں کہ اُس کے بعد شبنم کا گیند پر اثر ظاہر ہونا شروع ہوجاتا ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ پہلی اور دوسری اننگز میں فرق گیلی گیند کا ہی رہا اور اُمید کی جارہی تھی کہ اسپنرس کو وکٹ سے مدد ملے گی لیکن دوسری اننگز میں شبنم کی وجہ سے اسپنرس کو گیند سے بہتر بولنگ کرنے میں مشکل ہورہی تھی۔ دھونی نے اعتراف کیا ہے کہ وکٹ کے اور موسم کے تمام حالات اپنی جگہ مسلمہ ہیں لیکن دو نو بالس کی بھاری قیمت چکانی پڑی ۔ دھونی کا ماننا ہے کہ یہ وہ غلطی تھی جس کو بولر بہ آسانی قابو میں رکھ سکتے ہیں ۔ اگر آپ نوبال کرتے ہیں اور اُس پر وکٹ لیتے ہیں تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور اس کا ذمہ دار خود بولر ہوتا ہے اور خاص کر ورلڈ کپ کے سیمی فائنل جیسے بڑے مقابلے میں نوبال کی بھاری قیمت ہندوستان کو چکانی پڑی ہے ۔