اسلام آبا د۔ 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے اعلیٰ عہدیداروں اور حکومتی وزراء کی اعلیٰ سطح کی میٹنگ کل طلب کی ہے تاکہ انسداد دہشت گردی سے متعلق منصوبہ عمل پر پیشرفت کا جائزہ لیا جاسکے۔ نیشنل ایکشن پلان (این اے پی) کی میٹنگ میں وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، ڈی ای انٹر سرویسیس انٹلیجنس جنرل رضوان اختر اور دیگر اعلیٰ عہدیدار شریک ہوں گے۔ این اے پی جس کا مقصد دہشت گردی سے لڑنے کیلئے جامع حکمت عملی ترتیب دینا ہے، اس کی تشکیل 16 ڈسمبر کو پشاور کے آرمی زیرانتظام اسکول پر پیش آئے ہولناک طالبان حملہ کے پیش نظر عمل میں آئی، جس میں 150 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ ایک پارلیمنٹری کمیٹی کی بھی تشکیل ہوئی ہے جس کا کام مابعد پشاور سانحہ کی صورتحال کا جائزہ لینا اور عسکریت پسندی کے توڑ کیلئے ضروری قوانین اور ترامیم پر غوروخوض کرنا ہے۔ نواز شریف نے قومی انسداد دہشت گردی اتھاریٹی کو کارکرد بنانے کا بھی حکم دیا ہے۔ یہ اتھاریٹی اپنا آپریشن مسلح ملیشیا تنظیموں، ممنوعہ اداروں، انٹرنیٹ پر دہشت گردی اور بلوچستان میں شورش پسندی کے خلاف آئندہ ہفتہ شروع کرے گی۔ پہلا مسودہ دستوری و قانونی ترامیم جسے دشمن کے جنگجوؤں اور کٹر دہشت گردوں پر مقدمہ چلانے کیلئے متعارف کیا جانا ہے، اسے وزیراعظم کو پیش کردیا گیا ہے۔ نواز شریف نے کہا ہیکہ حکومت دہشت گردی کے خلاف اپنی لڑائی میں مسلح افواج کے سپاہیوں کا قانونی تحفظ کرے گی۔