نواز شریف کو 10 سال قید بامشقت ، مریم نواز کو 8 سال کی سزاء

l کرپشن کیس میں داماد محمد صفدر کو ایک سال کی قید
l پاکستان میں 25 جولائی کو
l انتخابات سے قبل سابق وزیراعظم کو دھکہ

اسلام آباد ۔ 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے معزول وزیراعظم نواز شریف کو آج ان کے غیاب میں 10 سال کی سزائے قید بامشقت سنائی گئی۔ پناما پیپرس اسکینڈل میں ان کے خلاف کرپشن کے 3 مقدمات میں سے ایک میں انسداد رشوت ستانی عدالت نے سزاء کا اعلان کیا ہے۔ 25 جولائی کو پاکستان میں عام انتخابات سے قبل نواز شریف کی پارٹی کیلئے یہ سب سے بڑا دھکہ ہے۔ اسلام آباد احتساب عدالت میں 68 سالہ نواز شریف کو اپنی آمدنی سے زیادہ اثاثہ جات کی ملکیت رکھنے کی پاداش میں 10 سال کی سزاء سنائی ہے جبکہ انسداد رشوت ستانی اتھاریٹی نے عدم تعاون کے سلسلہ میں مزید ایک سال کی سزاء بھی دی ہے۔ قومی احتسابی بیورو نے جو سزاء سنائی ہے وہ سابق وزیراعظم کے 10 سالہ جیل کی سزاء کے ساتھ نافذالعمل ہوگا۔ نواز شریف کی 44 سالہ دختر اور شریک ملزم مریم نواز کو 7 سال کی سزاء دی گئی ہے جبکہ نیب کے ساتھ عدم تعاون کیلئے مزید ایک سال کی سزاء سنائی گئی۔ نواز شریف کی سیاسی وارث کی حیثیت سے مشہور مریم کو جملہ 7 سال کی سزاء کاٹنی پڑے گی۔ نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو بھی نیب کے ساتھ عدم تعاون کی پاداش میں ایک سال کی قید بامشقت کی سزاء سنائی گئی ہے۔ سخت ترین سیکوریٹی کے درمیان احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اپنے 173 صفحہ کے فیصلہ کو پڑھ کر سنایا جن میں ایونفیلڈ کرپشن کیس کی سماعت کے دوران 5 مرتبہ کارروائی ملتوی ہونے کے بعد یہ فیصلہ سنایا گیا۔ لندن میں پاش علاقہ ایونفیلڈ ہاؤز میں چار فلیٹس کی ملکیت سے متعلق اس کیس کی سماعت جاری تھی۔ نواز شریف اس وقت لندن میں مقیم ہیں جہاں وہ اپنی بیمار اہلیہ کی عیادت کررہے ہیں۔ گذشتہ سال انہیں گلے کے کینسر کی تشخیص کے بعد زیرعلاج رکھا گیا ہے۔ نواز شریف کی دختر مریم نواز اور ان کے دو فرزندان حسن اور حسین بھی لندن میں مقیم ہیں جبکہ داماد صفدر پاکستان میں ہیں لیکن وہ عدالت میں موجود نہیں تھے۔ تحریری فیصلے کے مطابق نواز شریف کو 10 سال قید بامشقت اور 8 ملین پاؤنڈ جرمانہ کیا جاتا ہے۔ انہیں ایک سال اضافی سزاء بھی دی گئی۔ نواز شریف کو شیڈول ٹو کے تحت مزید ایک سال قید کی سزاء دی گئی جس کے تحت ان کو مجموعی طور پر 11 سال قید بامشقت سنائی گئی۔ ان کی دونوں سزائیں ایک ساتھ شروع ہوں گی۔ تحریری فیصلے میں بتایا گیا ہیکہ مریم نواز کو شیڈول ٹو کے تحت مزید ایک سال قید بامشقت کی سزاء دی گئی۔ ان کو بھی مجموعی طور پر 8 سال قید بامشقت کی سزاء سنائی گئی۔ ان کی 7 سال اور ایک سال اضافی سزائیں ایک ساتھ شروع ہوں گی جبکہ مریم نواز کو 2 ملین پاونڈ جرمانہ کیا جاتا ہے۔ فیصلے کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزاء دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے وفاقی حکومت کو ایونفیلڈ اپارٹمنٹس ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں حکم دیا گیا ہیکہ حسن اور حسین مفرور ہیں۔ انہیں اشتہاری ملزم قرار دیا جائے جبکہ عدالت نے دونوں کے دوبارہ ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرکے گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہیکہ حسین نواز نے خود تسلیم کیا کہ وہ لندن فلیٹس کے مالک ہیں۔ حسن نواز کے انٹرویو کے مطابق بھی ایونفیلڈ اپارٹمنٹس ان کے زیراستعمال رہے۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہیکہ مریم نواز اپنے والد نواز شریف کی جائیداد چھپانے کیلئے آلہ کار ہیں۔ انہوں نے جرم کے ارتکاب میں اپنے والد کی معاونت کی جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے بھی جرم کے ارتکاب میں معاونت کی۔

نواز شریف اور مریم کے خلاف انٹرپول کے ذریعہ
وارنٹ جاری کئے جائیں گے
اسلام آباد ۔ 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی وطن واپسی پر ایرپورٹ سے ہی گرفتار کرنے کی تیاری کرلی۔ نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو پاکستان آتے ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔ نواز شریف اور مریم نواز کو ایرپورٹ پر گرفتار کرنے کی ہدایت دے دی گئی۔ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کیلئے احتساب عدالت سے وارنٹ حاصل کرکے خیبرپختونخواہ پولیس سے رابطہ کیا جائے گا۔ نیب نے ایون فیلڈ فیصلے کی تصدیق شدہ نقل حاصل کرلی۔ دریں اثناء نگراں وزیر اطلاعات و قانون بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہیکہ نواز شریف اور مریم کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کے ذریعہ وارنٹ جاری ہوں گے۔ دونوں کو برطانوی حکومت کی مدد سے واپس لایا جائے گا۔ برطانیہ سے فلیٹس کی ضبطگی کیلئے بھی کہیں گے۔ نواز شریف اپنے وکیل کے ذریعہ پاکستان میں اپیل دائر کرسکتے ہیں۔