نواز شریف اور مریم کو بذریعہ ہیلی کاپٹرآڈیالا جیل منتقل کیا جائیگا

لاہور۔ 10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) حکومت پاکستان نے آج معزول وزیراعظم نواز شریف اور ان کی دُختر مریم نواز کے ناموں کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL) میں شامل کرلیا تاکہ وطن واپسی کے بعد وہ دوبارہ بیرون ملک نہ جاسکیں۔ یاد رہے کہ صرف کچھ روز قبل ہی احتسابی عدالت نے نواز شریف اور مریم کو ایونفیلڈ پراپرٹیز کوآپشن معاملہ میں قصوروار قرار دیتے ہوئے بالترتیب 10 سال اور 7 سال کی سزائے قید سنائی تھی۔ ایسے افراد (ملزمین) جنہیں ای سی ایل کی فہرست میں شامل کرلیا جاتا ہے، انہیں پاکستان چھوڑنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ فی الحال باپ بیٹی لندن میں ہیں جہاں بیگم کلثوم نواز زیرعلاج ہیں۔ انہیں گلے کے کینسر سے متاثر بتایا گیا ہے جبکہ 14 جون کو قلب پر حملے کے بعد انہیں مصنوعی عمل تنفس (وینٹیلیٹر) پر رکھا گیا ہے۔ دریں اثناء وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے یہ توثیق کی کہ ملک کی انسداد بدعنوانی مجلس نیشنل اکاؤنٹیبلیٹی بیورو (NAB) کی درخواست پر نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کرلیا گیا کیونکہ نواز شریف اور مریم کے بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کی توثیق ہوچکی ہے اور اس میں مزید کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں۔ این اے بی نے پہلے ہی یہ اعلان کردیا ہے کہ دونوں باپ بیٹی کی پاکستان کے کسی بھی ایرپورٹ پر آمد کے بعد انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔ دریں اثناء این ڈی اے نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ عبوری حکومت سے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی درخواست کی جائے تاکہ جمعہ کے روز نواز شریف اور مریم نواز کے لاہور ایرپورٹ برآمد کے فوری بعد انہیں بذریعہ ہیلی کاپٹر اسلام آباد منتقل کردیا جائے کیونکہ اگر انہیں لاہور سے اسلام آباد بذریعہ سڑک منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تو سکیورٹی انتظامات میں بہت زیادہ اضافہ کرنا پڑے گا لہذا اس متبادل پر غور نہیں کیا جاسکتا۔ نواز شریف اور مریم نواز کو سکیورٹی فراہم کرنا بھی ضروری ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کا استعمال آسان ہوگا کیونکہ اسلام آباد کی احتسابی عدالت میں پیش کرنے کے بعد انہیں بذریعہ ہیلی کاپٹر راولپنڈی کی آڈیالا جیل منتقل کیا جائے گا۔ دوسری طرف پی ایم ایل (این) کی خاتون ترجمان مریم اورنگ زیب نے بتایا کہ ملک کے مختلف صوبوں سے پارٹی ورکرس لاہور میں جمع ہوں گے تاکہ نواز شریف اور مریم کا تاریخی خیرمقدم کیا جاسکے۔ دریں اثناء نواز شریف نے کہا کہ وہ جیل جانے سے خوف زدہ نہیں ہیں۔ میں پاکستان کو خوف کے شکنجے سے باہر نکالنے آیا ہوں جو دراصل کچھ ججس اور فوجی جنرلوں نے پیدا کیا ہے۔ انہوں نے یہ بات لندن میں کہی۔