نواز شریف اور مریم ابوظہبی میں توقف کے بعد وطن واپس

لاہور ایرپورٹ پر اترتے ہی گرفتاری کیلئے سخت سیکوریٹی
جیل کی سلاخیں نظر آرہی ہیں لیکن صرف عوام کیلئے پاکستان آرہا ہوں : نواز

لاہور ۔ 13 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے معزول وزیراعظم نواز شریف اور ان کی دخترمریم نواز آج لاہور پہنچنے والے ہیں جہاں انہیں بدعنوانی معاملہ میں گرفتاری کا سامنا ہے۔ اس موقع پر سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور پی ایم ایل (این) پارٹی ورکرس کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے تاکہ وہ ایرپورٹ پر باپ بیٹی کی گرفتاری کے وقت کوئی رکاوٹ پیدا نہ کرسکیں۔ دونوں نے لندن سے پاکستان روانگی کے بعد ابوظہبی میں توقف کیا۔ لاہور کے علامہ اقبال ایرپورٹ پر توقع ہیکہ دونوں مقامی وقت کے مطابق شام 6:15 بجے اتحاد ایرویز کی فلائیٹ FY243 کے ذریعہ پہنچیں گے۔ انگریزی اخبار ڈان کی اطلاع کے مطابق دونوں کو ایرپورٹ پر ہی گرفتار کرلیا جائے گا اور وہاں سے بذریعہ ہیلی کاپٹر اسلام آباد لے جایا جائے گا تاکہ وہاں سے انہیں آڈیالا جیل بھیجا جاسکے۔ مریم کے ذریعہ ٹوئیٹ کئے گئے ایک پیغام میں نواز شریف نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ تمام اس وقت ان کے ساتھ رہیں اور ملک کی تقدیر کو بدلنے میں اہم رول ادا کریں کیونکہ ملک اس وقت اس تشویشناک دور سے گزر رہا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ مجھے اور میری بیٹی کو بالترتیب 10 اور 7 سال کی سزائے قید سنائی گئی ہے اور میں یہ بھی جانتا ہوں کہ ایرپورٹ سے ہمیں سیدھے جیل لے جایا جائے گا لیکن میں چاہتا ہوں کہ پاکستانی عوام اس بات کو سمجھیں کہ میں جو کچھ کررہا ہوں صرف ان کے (عوام) لئے کررہا ہوں۔ مریم کے ساتھ لندن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہاکہ اس وقت ان کی آنکھوں کے سامنے جیل کی سلاخیں ہیں لیکن اس کے باوجود وہ پاکستان آنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا پاکستان میں کسی سیاستداں کی ایسی تین نسلیں موجود ہیں جن پر احتسابی عدالت نے بدعنوانیوں کا الزام عائد کیا اور بالآخر ان کے خلاف بدعنوانیوں میں ملوث پائے جانے کے کوئی ثبوت نہیں ملے؟ انہوں نے مریم نواز کو سات سال کی سزائے قید دینے والے ججس پر بھی یہ کہہ کرتنقیدیں کیں کہ کیا وہ (ججس) نہیں جانتے کہ پاکستان میں بیٹیوں کا کیا مقام ہے؟ مریم نے لندن سے روانہ ہونے کے وقت کی کچھ تصاویر ٹوئیٹر پر پوسٹ کی ہیں جن میں انہیں کلثوم نواز کو پُرنم آنکھوں سے الوداع کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے حالانکہ وہ (کلثوم) اس وقت غشی کے عالم میں ہیں۔ اس وقت لاہور شہر میں لاء اینڈ آرڈر کی برقراری کیلئے 10,000 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ دوسری طرف نیشنل اکاونٹیبلیٹی بیوریو (NAB) کے صدرنشین نے نواز شریف اور مریم کے لاہور ایرپورٹ پر اترتے ہی گرفتاری کیلئے تمام ضروری اقدامات کی ہدایت دی ہے۔ دوسری طرف پی ایم ایل (این) قائدین پارٹی ورکرس کو کثیر تعداد میں لاہور ایرپورٹ پہنچنے کی تلقین کررہے ہیں۔ دریں اثناء پاکستانی میڈیا نے بتایا کہ ابوظہبی سے لاہور کی پرواز نامعلوم وجوہات کی بناء پر تاخیر کا شکار ہوگئی ہے حالانکہ قبل ازیں اتحاد ایرویز کا طیارہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایرپورٹ پر شام 6:15 بجے لینڈ کرنے والا تھا۔