’نمو ، نمو ‘ نعرے کا الیکشن کیساتھ اختتام ہوجائے گا : مایاوتی

قنوج (یو پی) ۔ 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے صدر بہوجن سماج پارٹی مایاوتی نے آج کہا کہ جاریہ لوک سبھا الیکشن کے ساتھ نمو نمو جیسے نعرے بھی ختم ہوجائیں گے۔ وہ یہاں سماج وادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو اور صدر راشٹریہ لوک دل اجیت سنگھ کے ساتھ جوائنٹ ریالی سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ انتخابات دھوکے باز نعروں کے ساتھ ختم ہوجائیں گے اور جئے بھیم جیسے نعروں کو جگہ ملے گی۔ انہوں نے حاضرین جلسہ عام کے جوش و خروش کو دیکھ کر کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہیکہ آپ نے اتحادی امیدواروں کی فتح یقینی بنانے کا ارادہ کرلیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کو ان کے حامی اکثر NaMo کہتے ہیں۔ قنوج کی موجودہ ایم پی اور اکھیلیش یادو کی شریک حیات ڈمپل یادو اس نشست سے ایس پی ۔ بی ایس پی ۔ آر ایل ڈی اتحاد کی مشترکہ امیدوار کی حیثیت سے دوبارہ انتخاب کیلئے کوشاں ہیں۔ مایاوتی نے رائے دہندوں کو یاد دہانی کرائی کہ کانگریس نے منڈل کمیشن کی رپورٹ پر عمل نہیں کیا تھا اور جبکہ اسے اقتدار حاصل ہوا۔ اس نے دلت لیڈر اور معمار دستورہند بی آر امبیڈکر کو بھارت رتن بھی نہیں دیا۔ منڈل کمیشن کو اس ذمہ داری کے ساتھ قائم کیا گیا تاکہ ملک کے سماجی یا تعلیمی پسماندہ طبقات کی نشاندہی کرے۔ ملک میں اور اترپردیش میں اپنی طویل حکمرانی کے دوران کانگریس نے غربت اور بیروزگاری کو ختم کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا۔ مایاوتی نے مرکز کی بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس نے غریبوں، پچھڑے طبقات، نوجوانوں اور کسانوں سے محض زبانی ہمدردی جتائی اور بلندبانگ دعوے کردیئے لیکن ان کی تکمیل نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ چوکیداری کی ناٹک بازی نہیں چلے گی۔ وزیراعظم مودی اکثر خود کو قوم کا چوکیدار قرار دیتے آئے ہیں۔ فرقہ پرستانہ اور نقائص سے بھرپور معاشی پالیسیوں کے سبب بی جے پی کو لوک سبھا چناؤ میں اقتدار سے بیدخل کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ الیکشن میں پی ایم مودی نے اچھے دن کا وعدہ کیا تھا لیکن غریبوں، نوجوانوں، دلتوں، او بی سی، مسلمانوں کے بشمول عام لوگوں کو مشکل حالات کا سامنا ہے۔

پرگیہ کیلئے مہم چلانے سے مسلم بی جے پی لیڈر کا انکار
بھوپال ۔ 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) فاطمہ رسول صدیقی جو گذشتہ سال کے مدھیہ پردیش اسمبلی چناؤ میں بی جے پی کی واحد مسلم امیدوار رہیں، انہوں نے آج اعلان کیا کہ وہ بھوپال سے زعفرانی پارٹی کی لوک سبھا امیدوار سادھوی پرگیہ ٹھاکر کیلئے انتخابی مہم نہیں چلائیں گے۔ فاطمہ کو نومبر کے اسمبلی الیکشن میں شکست ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پرگیہ کے بعض بیانات فرقہ پرستانہ اور قابل اعتراض ہے۔ وہ ہنوز 2008ء کے مالیگاؤں کیس کی ملزمہ ہے۔