نماز عیدالفطر کی ادائیگی سے عین قبل شر انگیزی

مدہول؍ بھینسہ ۔ /30 جولائی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) عیدالفطر کے موقع پر عید گاہ کی اراضی میں زعفرانی جھنڈا لہرا کر مسلمانوں کو نماز عید ادا کرنے سے روک کر شر انگیزی کی کوشش کی گئی ۔حلقہ اسمبلی مدہول کے موضع ایلوی میں عیدالفطر کے دن یہاں کے مقامی مسلمانوں کو کچھ شرپسندوں نے عید کی نماز کو روک دیا اور عیدگاہ کی اراضی ہماری ہے کہتے ہوئے ہنگامہ شروع کردیا اور دیکھتے ہی دیکھتے سینکڑوں افراد جمع ہوگئے۔ تانور ایس آئی کو اس بات کی اطلاع ملتے ہی اس مقام پر پہنچ کر زعفرانی جھنڈا نکالنے کی کوشش کی جس پر شرپسندوں نے ایس آئی کا گھیراؤ کرلیا۔ جس کی اطلاع حلقہ اسمبلی مدہول میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ مدہول سرکل انسپکٹر رویندر ریڈی، مسٹر آر گریدھر ڈی ایس پی بھینسہ نے ایلوی پہنچ کر حالات کو قابو میں کرلیا اور متنازعہ اراضی کو اپنے قبضہ میں لیتے ہوئے اس کی اطلاع تحصیلدار تانور اور ضلع کلکٹر کو دی اور حدبندی کرتے ہوئے دونوں طبقات کے افراد کو اس متنازعہ اراضی پر جانے پر روک لگادی گئی۔ تفصیلات کے بموجب موضع ایلوی سے متصل مسلم قبرستان جس کا سروے نمبر 238 ہے جملہ اراضی 37 گنٹے فینسنگ کی ہوئی

زمین قدیم قبرستان کے نام سے موسوم ہے۔ اس کے مشرق میں قبرستان اور مغرب کی جانب کھلی اراضی پر عیدگاہ کا سنگ بنیاد رکھا گیا لیکن یہ سنگ بنیاد سیاسی لوگوں کی نظر میں کھٹکنے لگا اور سیاسی قائدین کی تنگ نظری نے ہندوؤں اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنے ایک ناکام کوشش کی۔ مقامی مسلمانوں نے بتایا کہ عیدگاہ کی تعمیر کیلئے اراضی کے سروے کیلئے تحصیلدار تانور سے بارہا نمائندگی کے باوجود تحصیلدار نے کوئی کارروائی نہیں کی جس کی وجہ سے موضع ایلوی میں حالات کشیدہ ہوگئے۔ بروقت ڈی ایس پی آر گریدھر کی مداخلت سے صورتحال قابو میں آگئی۔ موضع ایلوی کے مسلمانوں نے مسٹر جی وٹھل ریڈی رکن اسمبلی مدہول سے بھی نمائندگی کی۔ انہوں نے مسلمانوں کو تیقن دیا کہ جلد سے جلد اس مسئلہ کو حل کرتے ہوئے اراضی ان کے حوالے کی جائے گی۔ ڈی ایس پی بھینسہ نے بتایا کہ اس اراضی کے اطراف دفعہ 144 نافذ کردیا گیا۔ جہاں پر پولیس پکیٹ کو تعینات کردیا گیا تاکہ حالات کو قابو میں رکھا جاسکے۔ مسلمانوں نے عید کی نماز مقامی مسجد میں ادا کرلی۔