حیدرآباد۔/4اپریل، ( سیاست نیوز) وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے کہا کہ نلگنڈہ ضلع کے سوریہ پیٹ کے قریب جانکی پورم انکاؤنٹر میں ہلاک غیر سماجی عناصر کا تعلق اُتر پردیش سے ہے اور وہ مختلف جرائم میں ملوث تھے۔ وزیر داخلہ نے وضاحت کی کہ پولیس سے تصادم میں مرنے والے دہشت گرد نہیں ہیں۔ این نرسمہا ریڈی نے آج ڈائرکٹر جنرل پولیس انوراگ شرما کے ساتھ کامنینی ہاسپٹل میں زیر علاج سرکل انسپکٹر بالا گنگی ریڈی اور سب انسپکٹر سدیا عیادت کی اور ان کی صحت کے بارے میں ڈاکٹروں سے معلومات حاصل کی۔ انہوں نے ڈاکٹرس کو ہدایت دی کہ پولیس کے زخمی عہدیداروں کے علاج کے سلسلہ میں کوئی کوتاہی نہ کی جائے اور حکومت علاج کیلئے تمام ضروری تعاون فراہم کرنے تیار ہے۔ انہوں نے زخمی پولیس عہدیداروں کے ارکان خاندان کو تسلی دی اور کہا کہ حکومت کی جانب سے خاندانوں کی مکمل مدد کی جائے گی۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ تلنگانہ ریاست میں کسی بھی غیر سماجی اور دہشت گرد سرگرمی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس سے تصادم میں مرنے والے افراد سوریہ پیٹ میں دو دن قبل پولیس ملازمین پر فائرنگ کے ذمہ دار تھے۔ ان کے قبضہ سے دو پستول اور کاربن ضبط کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں پولیس کی تحقیقات تیزی سے جاری ہیں۔ لہذا تحقیقات کی تکمیل تک قطعی طور پر کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ فائرنگ میں زخمی سرکل انسپکٹر اور سب انسپکٹر انٹینسیو کیر یونٹ میں زیر علاج ہیں اور ڈاکٹرس صحت پر مکمل توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ہلاک ہونے والے کانسٹبل ناگراجو کے ارکان خاندان کو 40لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا اور ان کے خاندان کے ایک فرد کو ملازمت کا اعلان کیا گیا۔انہوں نے غیر سماجی عناصر کے خلاف کارروائی کے سلسلہ میں نلگنڈہ پولیس کی ستائش کی۔ وزیر داخلہ نے کامنینی ہاسپٹل میں پولیس کانسٹبل ناگراجو کی نعش کا دیدار کیا اور ارکان خاندان کو پرسہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ملازمین نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر انتہائی بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ اس گروہ کا اتر پردیش سے تعلق کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے اور وہ دہشت گرد نہیں تھے۔