نقوی نے یوپی ایس سی امتحانات میں اقلیتی طبقے کے زیادہ امیدواروں کی کامیابی کا سہارہ مودی حکومت کے سرباندھا

نقوی نے دعوی کیا ہے کہ ملک میںآزادی کے بعد سے پہلی مرتبہ یوپی ایس سی امتحانات میں اتنی بڑی تعداد میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
نئی دہلی۔وزیراقلیتی بہبود مختار عباس نقوی نے پیر کے روز کہاکہ نریندر مودی حکومت کی پالیسی ’’ باوقار ترقی‘‘ بنا کسی امتیازی سلوک کے اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے 131امیدواروں نے یوپی ایس سی امتحانات میں کامیابی حاصل کی ہے۔

اس سال یوپی یس سی امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے والے51مسلم امیدوار ہیں۔ نقوی نے دعوی کیا ہے کہ ملک میںآزادی کے بعد سے پہلی مرتبہ یوپی ایس سی امتحانات میں اتنی بڑی تعداد میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔پچھلے سال 1099لوگوں میں سے 126امیدواروں اقلیتی طبقے سے منتخب ہوئے تھے ۔

جن میں52مسلمان تھے (جو4.5فیصد) ہے۔نقوی نے کہاکہ’’ اقلیتی طبقے بالخصوص مسلم نوجوانوں بے شمار صلاحیتوں کے حامل ہیں۔

مگر سابق کی حکومتوں نے ان کے اندر حوصلہ پیدا کرنے کے غرض سے کوئی ایسا ماحول نہیں بنایاتھا‘ اقلیتی طبقے کے اندر حوصلہ پیدا کرنے کا ماحول وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے پیدا کیاہے‘ جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر اقلیتی طبقے سے بڑی تعداد میں نوجوان اعلی انتظامیہ سروسیس کے لئے منتخب ہوئے‘‘۔ منتخب مسلم امیدواروں میں 26کو زکوۃ فاونڈیشن آف انڈیا نے کوچنگ میں مدد کی ۔

تاہم فاونڈیشن کے صدر ظفر محمود نے نقوی کے دعوی کو بے تکا قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ’’منسٹری اس طرح کا بیان معلومات کی کمی کے سبب دے رہے ہیں۔ مذکورہ یوپی ایس سی پر حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ یہ سو فیصد شفاف ادارہ ہے‘‘۔ محمود نے کہاکہ ’’ ہم پچھلے دس سالوں سے مسابقتی امتحانات میں کمیونٹی کے طلبہ کو لے جانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان میں حوصلہ افزائی کے لئے ہم اورینٹڈ پروگرام بھی منعقد کئے۔

یہ نتائج ہمارے ہمہ جہتی جدوجہد کا نتیجہ ہے‘‘۔اس سال کے ٹاپ سو میں چھ مسلمان بشمول تین خواتین شامل ہیں۔ سال2017-18کے سیول سرویس امتحانات میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے105نوجوان منتخب ہوئے جنھیں سیول سرویس امتحانات کی تیاری کے لئے ’’ نئی اڑان‘‘ اسکیم کے تحت مالی تعاون کیاگیا ہے۔

نقوی نے کہاکہ منسٹری نے یوپی ایس سی امتحان کے لئے دوسری مرحلہ کی تیاری کرنے والوں طلبہ کی مالی مدد کی رقم کو دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پچاس ہزار کی مدد کے بجائے ’’نیا سویرا‘‘ پروگرام کے تحت انہیں ایک لاکھ روپئے کی مدد کی جائے گی۔ منسٹر نے کہاکہ اقلیتی بہبود کی وزرات نامور اداروں او رتنظیموں کو اقلیتی یوتھ کے لئے فری کوچنگ فراہم کرانے کے لئے کام کررہی ہے۔