میدک 18 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جوائنٹ کلکٹر ضلع میدک مسٹر وینکٹ رام ریڈی نے کہاکہ ضلع میدک میں بعض افراد نقلی پٹہ پاس بکس حاصل کرکے زرعی اغراض کا بہانا بناتے ہوئے بینکس سے قرضہ جات حاصل کرنے کی اطلاعات ہیں اور نقلی پاس بکس کی اجرائی میں ایک بڑا ریاکٹ بھی کام کررہا ہے جس کی تحقیقات نچلی سطح سے جنگی خطوط پر کی جارہی ہیں۔ جوائنٹ کلکٹر وینکٹ رام ریڈی اپنے دورہ میدک ٹاؤن کے موقع پر دفتر آر ڈی او کے چیمبر میں منعقدہ ایک صحافتی کانفرنس میں یہ بات بتائی۔ اور ٹائیٹل ڈیڈس تحصیلداروں اور وی آر اوز کی جعلی دستخطوں کے ذریعہ تیار کرتے رہے ہیں۔ اس غیر قانونی کاموں میں ایک ریاکٹ کام کررہا ہے یہاں تک کہ زرعی قرض بھی ان جعلی دستاویزات کے ذریعہ حاصل کررہے ہیں۔ مسٹر وینکٹ رام ریڈی نے بتایا کہ پاپنا پیٹ منڈل کے ارکلہ ملم پیٹ کے 60 افراد، ویلدرتی کے سنڈیکیٹ بینک سے 6 افراد، گرامینا بینک سے 2 افراد اور میدک ٹاؤن کے ایس بی ایچ سے 3 افراد زمینات کے نقلی دستاویزات حاصل کرکے قرضہ جات حاصل کرچکے ہیں جس کی ٹھوس انداز میں تحقیقات جاری ہیں۔ پتہ چلا ہے کہ ان دستاویزات پر میڑچل میں واقع ایک ’’می سیوا‘‘ کا مہر لگا ہوا ہے۔ اس بات کی اطلاع ضلع ایس پی کو معہ ثبوت پیش کی جارہی ہے۔ تاہم انھوں نے کہاکہ اس طرح کے غیر مجاز کاموں کا ٹھوس ثبوت حاصل کرنے کے لئے میدک، ویلدرتی، پاپنا پیٹ اور رامائم پیٹ کے لئے چیگنٹہ ، کلچرم، چنا شنکرم پیٹ، ٹیکمال، شیوم پیٹ، ہتنورا، نرساپور اور پدا شنکرم پیٹ کے تحصیلداروں پر مشتمل ایک ٹیم کو متعین کیا گیا ہے۔ اس پریس کانفرنس میں آر ڈی او میدک مسٹر ایم ناگیش گوڑ کے علاوہ مختلف منڈلوں کے تحصیلدار بھی موجود تھے۔