نظام کلب کی رکنیت سازی میں دھاندلیاں

کمیٹی کے سابق 4 ارکان کو سزا ، سابق صدر و سیکریٹری کو جرمانہ
حیدرآباد ۔ /30 مارچ (سیاست نیوز) نامپلی کریمنل کورٹ کے فرسٹ ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹین مجسٹریٹ نے شہر کے مشہور و معروف نظام کلب کی ممبر شپ دھاندلیوں کے ایک مقدمہ میں کلب کمیٹی کے سابقہ چار ارکان کو تین سال کی سزاء سنائی ۔2001 ء میں نظام کلب کے رکن مسٹر ہنمنت ریڈی نے عدالت میں ایک شکایت درج کروائی تھی جس میں انہوں نے اس وقت کے کلب کے صدر مسٹر ای اروند راؤ ، سکریٹری ایم اے صمد ، ای ودیا ریڈی اور وی رادھا و دیگر کے خلاف الزام عائد کیا تھا کہ جعلسازی کے ذریعہ فرضی تفصیلات کی بنیاد پر سینکڑوں افراد کو کلب کی ممبر شپ دی گئی اور اس سلسلے میں بھاری رقومات بھی حاصل کئے گئے ۔ عدالت نے مسٹر ہنمنت ریڈی کی شکایت پر سیف آباد پولیس اسٹیشن کو ایک مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تعزیرات ہند کی دفعات 420(دھوکہ دہی) ، 120B (مجرمانہ سازش) ، 465 (جعلسازی) اور 471 (جعلسازی کے ذریعہ تیار کئے گئے دستاویزات کا استعمال) کے تحت ایک ایف آئی آر جاری کیا ۔ بعد ازاں مذکورہ ارکان کے خلاف چارج شیٹ بھی داخل کی گئی تھی ۔ تقریباً 16 سال کے طویل عرصہ کے بعد نامپلی کریمنل کورٹ نے مسٹر اروند راؤ ، مسٹر ایم اے صمد کو 500 روپئے فی کس جرمانہ اور ودیا ریڈی اور رادھا کو قصور وار پائے جانے پر انہیں تین سال کی سزاء سنائی ۔ نظام کلب میں ممبر شپ کے علاوہ دیگر سرگرمیوں کے سلسلے میں بھی الزامات عائد کئے جاچکے ہیں اور 2015 ء میں بھی بعض ارکان کیخلاف سیف آباد پولیس میں شکایت درج کی گئی تھی ۔