انصاف کیلئے عدالت سے رجوع ہونے کا فیصلہ، کامریڈ کمار سوامی کا بیان
بودھن۔/26جون، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) انٹک لیڈر کامریڈ کمار سوامی نے بتایا کہ نظام دکن شوگرس کے تینوں یونٹس شکر نگر میدک اور مٹ پلی کے ملازمین انصاف کے حصول کیلئے اب راست عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسٹر سوامی نے کہا کہ NDSL کو بند کرنے کے خانگی انتظامیہ کے فیصلہ کا جائزہ لینے 27جون کو سرکاری سطح پر حیدرآباد میں ایک جائزہ اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے۔ اس اجلاس میں خانگی انتظامیہ کے اقدام اور ماہ جنوری سے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم اجرائی کے تعلق سے حتمی فیصلہ لیا جانا متوقع ہے۔ مسٹر سوامی نے ملازمین کے زیر التواء مسائل کی یکسوئی کے بغیر NDSL کو بند کردینے کے انتظامیہ کے فیصلے کو غلط قرار دیا اور انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ کو لیر کمشنر تلنگانہ سے رجوع کیا تھا خانگی انتظامیہ کے کسی بھی نمائندہ نے لیبر کمشنر کی نوٹس پر دفتر کمشنر پہونچنے کی زحمت نہیں کی بالآخر میدک مٹ پلی اور شکر نگر کے ملازمین اپنے اس معاملہ کو عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔ مسٹر سوامی نے بتایا کہ کسی بھی کارخانے کو بند کردینے کے انتظامیہ کے فیصلے سے قبل لیبر کمشنر کو اپنے فیصلے سے واقف کروانا ضروری ہے لیکن انتظامیہ نے لیبر کمشنر کو اپنے فیصلے سے مطلع نہیں کیا۔ مسٹر سوامی نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ سے تنخواہوں کی عدم اجرائی کے سبب NDSL کے ملازمین فاقہ کشی پر مجبور ہیں اور تہواروں و مدارس کی کشادگی کے ساتھ ہی ملازمین کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ مسٹر سوامی نے کہا کہ ریاستی وزراء مسٹر این نرسمہا ریڈی اور جوپلی کرشنا راؤ نے شوگر فیکٹری کو بغیر کسی نوٹس کے بند کردینے کو غلط ٹہرایا تھا لیکن اب یہ قائدین چپ بیٹھے تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی کویتا نے بھی NDSL کے احیاء کیلئے حکومت سے نمائندگی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن انہوں نے بھی نہ جانے کیوں اپنے فیصلے سے دستبردار ہونے کا ایک جلسہ میں اعلان کیا۔ مسٹر کے ٹی آر نے بھی وعدہ کیا تھا لیکن وہ بھی مکر گئے۔ مسٹر سوامی نے کہا کہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ تلنگانہ کی قدیم شکر سازی کی صنعت میں برسرخدمت ملازمین کو بیروزگار بناکر کس طرح اپنے سنہرے تلنگانہ کے خواب کو پورا کرسکتے ہیں۔