بودھن ۔ 26 ۔ اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے یہاں بودھن میں منعقدہ انتخابی جلسے سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ تلنگانہ کے تمام عوام کی جدوجہد کے باعث ریاست تلنگانہ کے قیام یقینی ہوگیا اب ہمیں یہاں ماضی کی روایتی گنگا جمنی تہذیب کو برقرار رکھتے ہوئے ایک نئی ریاست تلنگانہ کا قیام عمل میں لانا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ تلنگانہ میں فرقہ پرستوں کو قدم جمانہ نہ دیں ۔ مسٹر کے سی آر نے ادعا کیا کہ 119 کے منجملہ تلنگانہ ریاست میں 90 نشستوں پر ٹی آر ایس کا قبضہ ہوگا انہوں نے کہا ٹاملناڈو کی طرز پر تلنگانہ میں بھی مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کئے جائینگے اور اگر ضرورت پڑے تو دستور ہند میں ترمیم لانے مرکزی حکومت سے نمائندگی کی جائیگی ۔ کے سی آر نے بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار مسٹر نریندر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی مسٹر چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ شہ نشین پر ایک ساتھ بیٹھ کر اپنا نام بھی تلنگانہ کے عذاروں کی فہرست میں شامل کروالیا ۔ مسٹر کے سی آر نے کہا سنگور کا پانی ضلع نظام آباد کے کسانوں کی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے مختص کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ بودھن میں موجود سابقہ نظام شوگر فیکٹری کو مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے ریاستی کابینہ کے علم میں لائے بغیر فروخت کردیا اور آنجہانی ڈاکٹر وائی ایس آر نے پھر سے NSF کو سرکاری زیرانتظام لانے کا وعدہ کرتے ہوئے برسراقتدار آنے کے بعد وعدے پر عمل آوری سے مکر گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس اقتدار پر آتے ہی نظام شوگر فیکٹری کے سابقہ موقف کو بحال کردیا جائیگا اور پھر سے شکر سازی کے کارخانے کا وقار بحال کرنے حکومتی سطح پر اقدامات کئے جائینگے ۔ کے سی آر نے کہا کہ علاقہ تلنگانہ میں کسانوں کی خودکشی اور برقی بحران کے ذمہ دار مسٹر چندرا بابو نائیڈو اور آنجہانی وائی ایس آر ہیں کے سی آر نے کہا کہ انتخابات کے بعد مسٹر نائیڈو کو جیل کی ہوا کھانی پڑئیگی ۔ کے سی آر نے کہا کہ حلقہ اسمبلی بودھن سے انتخابات میں حصہ لینے والے ٹی آر ایس کے قائد محمد شکیل عامر تلنگانہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ایک باصلاحیت قائد ہیں انہیں اور حلقہ لوک سبھا ضلع نظام آباد کی امیدوار کے کویتا کو ووٹ دیکر بھاری اکثریت سے ان قائدین کو اسمبلی و پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے کا موقعہ دیں ۔ اس انتخابی جلسے میں سابقہ صدرنشین بلدیہ بودھن جناب محمد غوث الدین ، صدر ٹاون شیام راو ایڈوکیٹ ، گرداور گنگاریڈی ، طارق انصاری ، عبدالکریم ، محمد عابد احمد صوفی ایڈوکیٹ ، سید اشفاق علی کے علاوہ ٹی آر ایس کے سرگرم کارکنوں کی کثیر تعداد نے باوجود شدید دھوپ کے جلسہ میں شرکت کی ۔