کل جماعتی اجلاس کا انعقاد، مختلف قائدین کا خطاب
نظام آباد :28؍ جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)نظام دکن شوگر فیکٹری کے احیاء کیلئے جدوجہد کا آغاز کرنے کا کل جماعتی رائونڈ ٹیبل اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ۔ آل انڈیا رعیتو قلی سنگم کے ریاستی سکریٹری نے اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نظام دکن شوگر فیکٹری کو حکومت فوری تحویل میں لیتے ہوئے آغاز کریں اور ملازمین کے اجرتوں کی ادائیگی اور کسانوں کے زیر التواء بقایہ جات کو فوری ادا کرنے کا مطالبہ کیا ۔ مسٹر پربھاکرنے کہا کہ چیف منسٹر اپنے آپ کو کسانوں کے مسیحا کہتے ہیں لیکن شوگر فیکٹری کے احیاء کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیا ۔ کوآپریٹیو سیکٹر میں فیکٹری کو چلانے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے این ایس ایف فیکٹری کو بھی بند کرنا سراسر غلط ہے ۔ انہوں نے فیکٹری کے احیاء تک جدوجہد کرنے گذشتہ دو سال سے جاری جدوجہد میں شدت پیدا کرنے کی خواہش کی ۔ سی پی آئی ضلع سکریٹری بھومیا نے اس خصوص میں لائحہ عمل کو ترتیب دیتے ہوئے تحریک کو آگے بڑھانے کی خواہش کی ۔ نیو ڈیموکریسی کے سکریٹری بھاسکر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مزدوروں کے تعاون سے تمام پارٹیوں کے اشتراک سے اس تحریک کو آگے بڑھانے کا ارادہ ظاہر کیا۔ نظام شوگر س فیکٹری کے احیاء کی تحریک شروع ہوتے ہی رکن پارلیمنٹ کے کویتا، ضلع کے وزیر پوچارام سرینواس ریڈی بیان بازی کے ذریعہ تحریک کو روکنے کے علاوہ عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے سی پی ایم سکریٹری گنگادھر اپا فیکٹری کے احیاء کے بجائے غلط بیانی کے ذریعہ گمراہ کیا جارہا ہے۔ جے اے سی سکریٹری بھاسکر نے عوام کے تعاون سے حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس اجلاس میں این ایس ایف تحفظ کمیٹی کے صد ر وی رگھولو کے علاوہ دیگر قائدین نے بھی مخاطب کیا۔