نظام دکن شوگر فیاکٹریز کو سرکاری تحویل میں نہیں لیا جائیگا : چیف منسٹر

بودھن ۔ 6 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نظام دکن شوگر فیاکٹری کے تینوں یونٹس شکرنگر، مٹ پلی اور میدک کے کسانوں، ارکان اسمبلی، ارکان پارلیمنٹ و متعلقہ وزراء کے ساتھ گذشتہ روز سکریٹریٹ حیدرآباد میں کسانوں کے مسائل کی چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے بغور سماعت کی اور انہوں نے واضح طور پر اعلان کیا کہ این ڈی ایس ایل یونٹس کو ریاستی حکومت بہرصورت سرکاری تحویل میں لینے تیار نہیں ہے لیکن کسانوں و ملازمین کو مکمل تحفظ پہنچانے مذکورہ شکر سازی کے کارخانوں کے انتظامات کوآپریٹیو سیکٹر کے حوالے کرنے ریاستی حکومت تیار ہے۔ چیف منسٹر نے اعلان کیا کہ کاشتکار خود کارخانوں کے انتظامات اپنے ہاتھ میں لے لیں جس کے لئے ارکان اسمبلی و کسانوں کا ایک وفد پڑوسی ریاست مہاراشٹرا کو روانہ کیا جائے گا جہاں کوآپریٹیو شوگر فیاکٹریز بغیرکوئی نقصان کے چلائے جارہے ہیں۔ کسانوں نے چیف منسٹر کو اپنے مسائل سے واقف کرواتے ہوئے بتایا موجودہ خانگی انتظامیہ گذشتہ سال گنے کی قیمت فی ٹن 2600 روپئے ادا کی تھی لیکن جاریہ سال صرف 22 سو روپئے فی ٹن قیمت ادا کرنے کا اعلان کیا جس کے باعث گنا اگانے والے کسانوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔

صدر کین گرور اسوسی ایشن این ڈی ایس ایل شکرنگر مسٹر کے پی سرینواس ریڈی کے مطابق سی ایم نے کہا کہ اگر خانگی انتظامیہ سابقہ مقررہ گنے کی قیمت ادا کرنے میں ناکام ہوتی ہے تو تلنگانہ حکومت قیمت کی بھرپائی کرے گی۔ اس ضمن میں ایک جی او جاری کرنے کا چیف منسٹر نے کسانوں کو تیقن دیا۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے ہر ایک یونٹ سے 10 کسانوں کو آنے کی اجازت دی تھی لیکن بودھن میدک مٹ پلی یونٹوں سے تقریباً 200 سے زائد کسان سکریٹریٹ پہنچ گئے۔ کسانوں کے ہمراہ ملازمین کی انجمنوں کے قائدین بھی سکریٹریٹ میں جمع ہوگئے۔ چیف منسٹر کے ساتھ مقررہ اجلاس کے اختتام کے بعد سی ایم کی ہدایت پر ریاستی وزیر زراعت مسٹر پوچارام کے دفتر میں کسانوں اور ارکان اسمبلی و پارلیمنٹ کے اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا جہاں یہ طئے پایا گیا کہ 9 جنوری کو میدک میں ڈپٹی اسپیکر پدمادیویندر ریڈی کے ساتھ اور 10 جنوری کو مٹ پلی میں رکن اسمبلی سی ایچ ودیا ساگر راؤ کے ساتھ اور 11 جنوری کو بودھن میں مقامی رکن اسمبلی محمد شکیل عامر و رکن پارلیمنٹ کے کویتا، بی بی پاٹل اور پوچارام سرینواس ریڈی کے ساتھ مقامی گنے کے کاشتکاروں کے اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا جس میں پڑوسی ریاست مہاراشٹرا کے کوآپریٹیو شوگر فیاکٹریز کا دورہ کرنے والے کسانوں و قائدین کے ناموں کو قطعیت دی جائے گی۔ بودھن سے حیدرآباد پہنچنے والے قائدین میں گوپال ریڈی، گنگاریڈی، سباراؤ، بیرکور سریندر، شیوراج ایم روی ماروتی راؤ، پٹیل جی گنگاریڈی چیرمین بلدیہ ایلیا سابق چیرمین محمد غوث الدین، عابد صوفی، شیخ محمود، احتشام الدین اینٹک قائدین کمار سوامی ناگیشور راؤ، میاں جانی، محی الدین، عبدالقدوس وغیرہ شامل تھے۔