نظام آباد میں کسانوں کی خودکشی کا سلسلہ جاری

اموات نہ ہونے کلکٹر کی رپورٹ پر کسانوں کا اظہار ناراضگی
نظام آباد:9؍ نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع میں معاشی بحران، فصلوں کی تباہی پر کسانوں کی خودکشیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ضلع میں اب تک 4ماہ کے دوران 27 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ تلنگانہ ریاست میں ہونے والے خودکشی کے اموات اور حکومت نے ضلع کلکٹروں سے رپورٹ طلب کی ہے۔ گذشتہ چار ماہ کے دوران ضلع نظام آباد میں ایک بھی کسان کی موت نہ ہونے کا ضلع کلکٹر نے حکومت کو روانہ کردہ رپورٹ میں واضح کیا ۔ ضلع کلکٹر کی جانب سے روانہ کردہ رپورٹ پر ضلع کے کسانوں کی جانب سے سخت ناراضگی ظاہر کی جارہی ہے۔ چارماہ کے دوران 27 کسانوں نے خودکشی کی ہے جبکہ 31؍ اکتوبر کے روز بیر کور منڈل کے کرشنا پور میں گنگادھر نامی کسان نے فصلوں کی تباہی، معاشی بحرانی کے سبب خودکشی کی تھی ۔ گنگادھر کسان کے علاوہ ٹی آرایس کا کارکن تھا کوآپریٹو سوسائٹی کا ڈائریکٹر تھااور فارسٹ میں اس کی خودکشی کی وجہ، فصلوں کی تباہی، معاشی بحرانی کی وجہ بتائی تھی لیکن ضلع انتظامیہ اسے بھی نظر انداز کردیا۔ اسی طرح ماچہ ریڈی منڈل کے پلونچہ کے نرسملو نامی کسان 20؍ اکتوبر کے روز خودکشی کی تھی اور اس کی خودکشی کی وجہ فصلوں کی تباہی معاشی بحرانی بتائی تھی۔ 31؍ اکتوبر کے روز رنجل منڈل کے نیلہ کیمپ میں پوانا نامی کسان نے بورویلس ناکارہ ہوجانے اور فصل خشک ہوجانے پر قرضوں کے بوجھ سے خودکشی کرنے کی پولیس نے واضح رپورٹ درج کی تھی اس کے باوجود بھی ضلع انتظامیہ نے ایک بھی اموات نہ ہونے کی رپورٹ پیش کرنے پر کسانوں نے سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔