نظام آباد کے کانگریس قائدین عہدوں کے حصول میں مصروف

صدر کل ہند کانگریس شریمتی سونیا گاندھی سے نمائندگی کا سلسلہ جاری
نظام آباد:یکم ؍ جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع نظام آباد کے سینئر کانگریسی قائدین آل انڈیا کانگریس کمیٹی میں عہدوں کے حصول کیلئے ان دنوں مصروف نظر آرہے ہیں۔ اور سلسلہ میں صدر کل ہند کانگریس شریمتی سونیا گاندھی سے ملاقات کرتے ہوئے نمائندگی کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حالیہ چند دنوں سے سینئر کانگریس قائدین ریاستی سطح پر پارٹی کی جانب سے منعقدہ پروگرامس میں و ضلع سطح پر منعقدہ پروگرامس پابندی کے ساتھ شرکت کررہے ہیں تاکہ کسی کو شکایت کا موقع پر فراہم نہ کرسکے اور کارکنوں کی ہمت افزائی کررہے ہیں۔ آنے والے چند ماہ میںآل انڈیا کانگریس کے سکریٹریز کی حیثیت سے نئے چہروں کو نامزد کئے جانے کے امکانات ہیں۔ ان عہدوں کے خواہشمند قانون ساز کونسل کے اپوزیشن لیڈر ڈی سرینواس، ڈپٹی لیڈرمحمد علی شبیر، سابق اسپیکر کے آر سریش ریڈی،سابق وزیر پی سدرشن ریڈی، سابق رکن پارلیمنٹ مدھو یاشکی گوڑ ان عہدوں کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔ ورکنگ کمیٹی میں موقع فراہم ہونے کی صورت میں آئندہ انتخابات میں اہم رول ادا کرنے کا موقع حاصل ہوگااور اپنے حامیوں کو عہدہ فراہم ہونے کا موقع ملے گا۔اس سلسلہ میں ضلع سطح پر اپنی اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں دو مرتبہ صدر پردیش کی حیثیت سے کام کرنے والے ڈی سرینواس ، ورکنگ کمیٹی میں مقام حاصل کرنے کیلئے دہلی سطح پر اپنی مصروفیت کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور سونیا گاندھی سے نمائندگی کرتے ہوئے ریاست سے کانگریس ورکنگ کمیٹی ایک شخص کو موقع فراہم کرنے کی صورت میں سینئر ہونے کے ناطے انہیں موقع فراہم کرنے کیلئے گذارش کررہے ہیں۔ جبکہ کانگریس ورکنگ کمیٹی مقام حاصل کرنے کیلئے ضلع نظام آباد سے وابستہ محمد علی شبیر اقلیتی کوٹہ میں انہیں مقام فراہم کرنے کیلئے نمائندگی کرتے ہوئے اعلیٰ قائدین کے ذریعہ سونیا گاندھی تک اپنی نمائندگی کو کروانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اقلیتی کوٹہ میں انہیں موقع فراہم کرنے کی صورت میں ملک گیر سطح پر اپنی ایک شناخت بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ ضلع سے دومرتبہ پارلیمنٹ کیلئے کامیاب ہونے والے مدھو یاشکی گوڑراہول گاندھی کے ذریعہ عہدہ کے حصول کیلئے کوشاں ہے راہول گاندھی اور مدھو یاشکی گوڑ کے درمیان بہتر تعلقات ہے جس کی وجہ سے مسٹر یاشکی گوڑ آل انڈیا کانگریس کے جنرل سکریٹری کا عہدہ حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ جبکہ سابق اسپیکر کے آر سریش ریڈی اور سابق وزیر سدرشن ریڈی بھی ان ہی عہدہ کے حصول کیلئے کوشاں ہے۔ سابق اسپیکر کے آر سریش ریڈی اسپیکر کے عہدہ کے بعد کوئی بھی عہدہ کے بعد پارٹی سطح پر کوئی بھی عہدہ حاصل نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے یہ بھی اپنی نمائندگی کو سونیا گاندھی سے کرتے ہوئے اس بارے میں واقف کروایا ہے۔یہ تمام قائدین ریاستی سطح پر کانگریس پارٹی کے مختلف عہدوں پر فائز رہتے ہوئے کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے قومی سطح پر عہدہ کے حصول کیلئے یہ چاروں قائدین کوشاں ہے۔ آئندہ چار تا پانچ ماہ کے اندر اس بارے میں پارٹی کا موقف واضح ہونے کے امکانات ہیں۔