نظام آباد کے ایک شہری کی بنگلور میں بیجا گرفتاری

رکن پارلیمنٹ کے کویتا سے جمعیت العلماء کے وفد کی نمائندگی
نظام آباد:9؍ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نظام آباد ضلع جمعیت العلماء کی جانب سے ایک حساس و سنگین مسئلہ کی رکن پارلیمان نظام آباد کویتا سے نمائندگی کی گئی ۔ جس میں ناموں کی مشابہت کی پاداش میں ایک بے گناہ شخص کو جیل کی صعوبتوںکا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جمعیت العلماء نظام آباد کے صدر حافظ محمد لئیق خان کی جانب سے رکن پارلیمان کویتا سے کی گئی نمائندگی میں بتایا گیا ہے کہ کریم نگر سے تعلق رکھنے والے ایک گانجہ کے بیوپاری کے شبہ میں نظام آباد کے متوطن ایک شخص کو بنگلور پولیس نے گرفتار کرلیا اور یہ بے گناہ شخص گذشتہ کئی ماہ سے جیل کی صعوبتیں برداشت کررہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق محمد فہیم الدین ولد محمد فخر الدین ساکن موضع ری کورتی ضلع کریم نگر کو گانجہ کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کرتے ہوئے اس پر ایف آئی آر 24/2007 درج کی گئی ۔ جس کی سنوائی کے بعد این ڈی پی ایس کی خصوصی عدالت میں اس کو این ڈی پی ایس کی دفعہ 20B کے تحت چار سال قید اور 10 ہزار روپئے جرمانہ کی سزاء سنائی بعدازاں محمد فہیم کی پیرول پر رہائی عمل میں آئی اور پھر اسی درمیان 18؍ اگست 2008 ء کی صبح 4:30 بجے لگ بھگ اس کا انتقال ہوگیا اور اس کی موت کا تصدیق نامہ موجود ہے۔ بنگلور پولیس کی جانب سے اس کی تلاش جاری تھی اور اس درمیان بنگلور پولیس سراغ ڈھونڈتے ہوئے نظام آباد پہنچی اور اس نے نسیم کالونی ونائیک نگر کے مکان نمبر 1-1-191 میں مقیم محمد فہیم محی الدین ولد محمد غوث محی الدین کو 25؍ فروری 2014 ء کی رات 2 بجے کے قریب ان کے مکان سے آدھار کارڈ کی تنقیح کا بہانہ کرتے ہوئے گرفتار کرلیا۔ جب کہ اس کی گرفتاری سے ان کے افراد خاندان لاعلم تھے۔ بعدازاں ان کو معلوم ہوا کہ محمد فہیم محی الدین کو کسی دوسرے شخص سے نام کی مشابہت کی وجہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے اس سلسلہ میں اس کے افراد خاندان نے متعدد نمائندگیاں کرتے ہوئے یہ بتایا کہ محمد فہیم محی الدین کو کسی دوسرے شخص کے کئے ہوئے جرم کی پاداش میں ناحق گرفتار کیا گیا ہے جبکہ وہ بے گناہ ہے لیکن ان کی تمام نمائندگیاں بے فیض ثابت ہوئی۔ بعدازاں یہ افراد نظام آباد جمعیت العلماء کے صدر حافظ محمد لئیق خان سے رجوع ہوتے ہوئے انہیں اپنی بپتا سنائی۔ جس پر حافظ محمد لئیق خان نے قائد ٹی آرایس ایس اے علیم کی توسط سے ان کے مکان پر رکن پارلیمان نظام آباد کے کویتا سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں اس ظلم سے واقف کروایا اور نظام آباد کے بے گناہ نوجوان کو رہا کروانے کی خواہش کی۔ جس پر نظام آباد رکن پارلیمان نے فوری وزیر داخلہ تلنگانہ نرسمہا ریڈی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہیں ان تفصیلات سے واقف کروایا اور خواہش کی کہ جلداز جلد اس نوجوان کو رہا کروانے کے اقدامات کئے جائیں بعدازاں کویتا نے کرناٹک وزیر داخلہ سے بھی سیل فون پر ربط پیدا کرتے ہوئے اس نوجوان کی ناحق گرفتاری پر اپنا احتجاج درج کروایا اور مطالبہ کیا کہ اس نوجوان کی فی الفور رہائی عمل میں لائی جائے اور از سر نو حقائق کی تحقیقات کی جائے ۔ رکن پارلیمان کویتا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اندرون ایک ہفتہ وہ اس نوجوان کو رہا کروالینگی۔ باوثوق ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق نوجوان کی رہائی متوقع ہے جس کیلئے کویتا نے صدر جمعیت العلماء اور افراد خاندان کو بنگلور روانہ ہونے کی ہدایت دی ۔