نظام آباد میں پینے کے پانی کا مسئلہ سنگین

نظام آباد:7؍ مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)عہدیداروں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے شہر نظام آباد میں پینے کے پانی کا مسئلہ سنگین ہوتے جارہا ہے اور عوام کو پینے کے پانی کے حصول کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ عہدیداروں کی جانب سے موسم گرما میں شہریان کو آبی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے موسم گرما سے قبل ہی منصوبہ بندی کی گئی تھی لیکن اس پر عمل آوری نہ کرنے کی وجہ سے دن بہ دن یہ مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے شہر نظام آباد میں کے میونسپل کارپوریشن کے علاقہ میں 50 ڈویژنس ہیں اور ان 50 ڈویژنوں میں 1080 کالونیاں ہیں اور تقریباً 4لاکھ آبادی ہے جبکہ حکومت کے اندازہ کے مطابق 311152 آبادی ہے اور ان 4لاکھ افراد کو آبی سہولتیں رگھو ناتھ چیرو، منچپہ تالاب، علی ساگرسے پانی سربراہ کیا جاتا ہے علی ساگر میں 1294.90 فٹ پانی کا ذخیر ہے تو منچپہ تالاب میں 1421فٹ رگھو ناتھ تالاب میں 1294فٹ پانی کا ذخیرہ ہے اور عہدیداروں کے منصوبہ کے تحت شہر نظام آباد کی عوام کو یہ پانی کا ذخیرہ کافی ہے لیکن ہر روز 60 ملین لیٹر پانی شہریان کو درکار ہے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے 47 ملین لیٹر پانی سربراہ کیا جارہا ہے دھرم پوری ہلز، گائتری نگر، چندرا نگر، سوریہ نگر، روٹری نگر، وویکانندا نگر، ہائوزنگ بورڈ کالونی، آٹو نگر، ٹیلیفون کالونی، وینگل رائو نگر، پٹنر کالونی ،ہاشمی کالونی ، اسلام پورہ اور دیگر علاقوں میں آبی سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ٹینکروں کے ذریعہ پانی سربراہ کیا جارہا ہے۔ گاندھی چوک ، دیوی روڈ، این ٹی آر چوراستہ، پولیس پریڈ گرائونڈ کے علاقہ میں لکیجس کی وجہ سے شدید نقصان ہورہا ہے عوام کو آبی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے ٹینکروں کے ذریعہ پانی فراہم کرنے کی کوشش کرنے پر بھی شہریان کو پانی کی سہولت فراہم کرنے میں میونسپل کارپوریشن ناکام ہونے کی شکایت بھی عام ہے اور شہر نظام آباد میں ہر روز آدھے گھنٹے سے زیادہ پانی نہ چھوڑنے کی شکایت بھی عام ہوتی جارہی ہے آنے والے دنوں میں اور بھی مشکلات میں اضافہ ہونے کے امکانات ہیں نہ صرف نظام آباد بلکہ کاماریڈی میں بھی پانی کا سنگین مسئلہ ہوتے جارہا ہے ۔80 ہزار سے زائد آبادی والے شہر کاماریڈی میں 5872 نلیں ہیں اور ان نلوں کو کاماریڈی تالاب اور دیگر بورس سے پانی سربراہ کیا جاتا ہے اور ہر شخص کو ہردن کم از کم 150 لیٹر پانی درکار ہے لیکن بلدیہ کاماریڈی کی جانب سے صرف 100 لیٹر پانی سربراہ کیا جارہا ہے ۔ کاماریڈی کے اشوک نگر، اسنہاپوری کالونی، آربی نگر، گاندھی نگر، راجیو نگر، آئپا نگر، اندرا نگر کالونی، امبیڈ کر کالونی، بلا واڑہ، بتکماں کنٹہ، سیلانی بابا نگر کالونی، بھوانی روڈ، اسلام پورہ اور دیگر کالونیوں میں پانی کی شدید قلت ہے اور یہاں پر ایک دن آڑے پانی نلوں کے ذریعہ چھوڑا جارہا ہے اور یہ بھی 40 منٹ سے زیادہ نہیں دیا جارہاہے برقی کی قلت کی وجہ سے تالاب کے پانی ٹانکیوں کو سربراہ کرنے میں مشکلات پیش آرہی ہے ۔ حکومت کی جانب سے 140کروڑ روپئے سے شروع کردہ آبی اسکیم کی عدم تکمیل کی وجہ سے شہریان کو آبی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے قبل از میونسپل کی جانب سے ٹینکروں کے ذریعہ پانی فراہم کیا جاتا تھا لیکن ابھی تک ان ٹینکروں کے ذریعہ پانی فراہم نہ کئے جانے سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ اسی طرح آرمور کے 40 کالونیوں میں 44 ہزار آبادی ہے اور تین ہزار نلیں ہیں اور ہر دن 50 تا 60 لیٹر فی کس پانی فراہم کیا جارہا ہے بہر حال کئی کالونیوں میں پانی کی شدید قلت محسوس ہورہی ہے اور دن بہ دن یہ مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے پوچم پاڈ بیاگ واٹرکے ذریعہ آرمور کو پانی فراہم کرنے کیلئے 114 کروڑ روپئے سے شروع کردہ اسکیم ابھی تک تکمیل نہ ہونے کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوتے جارہا ہے بودھن شہر میں بھی پانی کا مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے اور عوام کی توجہ دینا مناسب نہیں سمجھ رہے ہیں اس بارے میں عہدیداروں سے دریافت کرنے پر بتایا کہ گذشتہ چند دنوں سے برقی کی قلت اور دیگر سرگرمیوں کی وجہ سے آبی سہولتیں فراہم نہ کی جاسکی لیکن اس کے حل کیلئے ابھی تک کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی اور موسم گرما سے قبل کی گئی منصوبہ بندی کی ابھی تک عمل آوری نہیں ہورہی ہے ۔