نظام آباد میں آج سے ایس ایس سی امتحانات کا آغاز

نظام آباد۔24 مارچ(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ڈی ای او نظام آباد مسٹر سرینواس چاری، اسپیشل آفیسر جگدیشور گوڑ نے دسویں جماعت کے امتحانات کے انعقاد پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے متعارف کردہ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت نقل نویسی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ مضامین کے تحت نقل نویسی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ضلع نظام آباد میں دسویں جماعت کے امتحانات کے انعقاد کیلئے 206 امتحانی مراکز قائم کئے گئے اور ان مراکز میں 36,632 طلباء و طالبات ریگولر اور 2332 خانگی طلباء و طالبات امتحانات تحریر کررہے ہیں۔ امتحانی مراکز کو 15 منٹ قبل پہنچنے کی خواہش کی۔ ضلع میں ایس ایس سی امتحانات کے انعقاد کیلئے تمام تیاریاں مکمل کئے گئے ہیں اور ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ مسائل پیش آنے کی صورت میں 08462-251302 پر فون کرسکتے ہیں۔ طلبہ کو 15 منٹ قبل آنے کی اور ہندی پرچہ کے روز آدھا گھنٹہ وقت زائد دیا گیا ہے۔ ریونیو محکمہ کی جانب سے مکمل تیاری کی گئی ہے۔ نئے مضامین کے مطابق امتحانات میں ذہن کا استعمال کرنا ہوگااور چیٹس لائے بھی تو اس سے کوئی فائدہ حاصل ہونے والا نہیں ہے کیونکہ امتحانات میں ذہن کی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے تحریر کرنا ہوگا تاکہ آئندہ یہ کام آسکے۔ ضلع میں ایس ایس سی امتحانات کے انعقاد کیلئے اعلیٰ عہدیداروں کو تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی اور آرٹی سی عہدیدار خصوصی بسوں کو چلانے کیلئے رضامندی ظاہر کی ہے۔ 25 ؍ مارچ سے 11؍ اپریل تک امتحانات کا انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے۔ امتحانی مراکز میں تمام سہولتیں فراہم کی گئی ہے خاص طور سے بیت الخلا اور آبی سہولتیں، طبی سہولتیں فراہم کی جارہی ہے ضلع میں 110 حساس مراکز ہے امتحانات کیلئے ممتحن کی حیثیت سے تعلیمات سے تعلق رکھنے والوں کے علاوہ دیگر محکمہ کے عہدیداروں کو بھی تخریر کیا گیا ہے۔105 سیٹنگ اسکواڈ، 11فلائنگ اسکواڈکا تقرر کیا گیا۔ امتحانات کے مراکز پر دفعہ 144 نافذ کیا گیا ہے۔ امتحان تحریر کرنے والے طلباء سیل فون و دیگر الیکٹرانک اشیاء کو نہ لانے کی خواہش کی گئی۔ صبح 9:30 بجے سے 12:15 بجے تک امتحانی وقت مقررکیا گیا ہے 80 نشانات میں سے 28 نشانات حاصل ہونے کی صورت میں کامیاب کیا جائے گا۔ ہندی میں 16نشانات حاصل کرنے پر کامیاب کیا جائے گا۔