نریندر مودی ’’ جھوٹے وعدوں کی علامت ‘‘ بن گئے

بیروزگاری ، مہنگائی ، ناکام خارجہ پالیسی ، کیا یہی اچھے دن ہیں ؟ کانگریس

نئی دہلی ۔ /3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی ’’جھوٹے وعدوں کی علامت ‘‘ بن چکے ہیں ۔ کانگریس نے موجودہ حکومت کی دو سالہ کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے یہ الزام عائد کیا اور اپنے ’’جھوٹ پر مبنی حکومت‘‘ سے تعبیر کیا ۔ پارٹی نے وزیراعظم نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ جھوٹے وعدوں کی علامت بن چکے ہیں ۔ ان کی ساری حکومت اور سیاست کی بنیادیں جھوٹ اور دھوکہ پر قائم ہیں ۔ اقتدار کے لئے مہم چلاتے ہوئے مودی نے ہندوستان کیلئے ساری دنیا لاکھڑی کرنے کا وعدہ کیا ۔ وہ سچائی کے روپ میں قوم کو جھوٹ بولتے رہے اور ان کی دو سالہ حکومت میں سارے وعدے بے نقاب ہوچکے ہیں ۔ اپوزیشن کانگریس نے یاد دلایا کہ نریندر مودی نے ہر سال دو کروڑ ملازمتوں کا وعدہ کیا تھا جبکہ حقیقت ہے کہ انہوں نے صرف 1.35 لاکھ روزگار کے مواقع فراہم کئے ۔ اسی طرح ہندوستانی معیشت کے بارے میں انہوں نے ایسا خواب دکھایا گویا یہ تیزی سے فروغ پذیر ہے ۔ اگر فی الواقع ایسا ہے تو پھر روزگار کے مواقع کیوں فراہم نہیں ہوتے ؟ اس کے برعکس یو پی اے حکومت نے 2011 ء میں 9 لاکھ روزگار کے مواقع فراہم کئے تھے ۔ پارٹی نے اپنی ویب سائیٹ پر یہ تبصرہ کرتے ہوئے مودی کے ان حامیوں پر بھی تنقید کی جو ان کے بیرونی دوروں پر یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہندوستان کا وقار بلند ہوا ۔

پارٹی نے یہ جانناچاہا کہ آخر ان کی خارجہ پالیسی کی بنیادی کیا ہے ؟ گرداس پور ، پٹھان کوٹ پامپور ، 1000 جنگ بندی کی خلاف ورزیاں مودی کی ڈپلومیسی کا راست نتیجہ ہے ۔ ہندوستان کواین ایس جی رکن بننے کے معاملہ میں پشیمانی کا سامنا کرنا پڑا ۔ مودی کی اس ڈپلومیسی کی وجہ سے ہی روس نے پاکستان ، کو ہتھیاروں پر عائد پابندی برخواست کردی اور چین کے پاکستان سے تعلقات مزید مستحکم ہوگئے ہیں ۔ اس کے علاوہ امریکہ نے پاکستان کو جنگی طیاروں کی فروخت سے اتفاق کیا ہے ۔ ماہرین اب تک بھی مودی کی خارجہ پالیسی کی کامیابی سے تلاش کررہے ہیں ۔ اس تبصرہ کا عنوان ’’افراظ زر میں اضافہ ، عدم رواداری میں اضافہ ، روپیہ آئی سی یو میں ، نوجوان طویل قطاروں میں ! کیا وزیراعظم مودی نے ایسے ہی ’’اچھے دن ‘‘ کا وعدہ کیا تھا ؟ ‘‘ رکھا گیا ۔ پارٹی نے کہا کہ مودی اور ان کی حکومت ہندوستان میں متوسط اور غریب طبقہ کیلئے ایک مصیبت بن چکی ہے ۔