نئی دہلی 29 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت نے سابق صدر نشین ٹیلیکام ریگولیٹری اتھاریٹی نرپیندرا مشرا کو وزیر اعظم کا پرنسپل سکریٹری مقرر کرنے سے متعلق تنازعہ کو اہمیت دینے سے انکار کردیا ہے اور کہا کہ کانگریس نے غیر ضروری یہ مسئلہ اٹھایا ہے ۔ پارلیمانی امور کے وزیر مسٹر وینکیا نائیڈو نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے ۔ یہ کوئی تنازعہ ہی نہیں ہے ۔ اپوزیشن کے پاس کوئی مسئلہ نہیں ہے اسلئے اسے موضوع بنایا جا رہا ہے ۔ کانگریس نے حکومت کی جانب سے نرپیندرا مشرا کے تقرر کیلئے اعلامیہ کی اجرائی پر تنقید کی تھی ۔ ٹیلیکام ریگولیٹری اتھاریٹی قوانین کے مطابق مشرا کوئی عہدہ حاصل نہیں کرسکتے ۔
مسٹر نائیڈو نے کہا کہ اس تعلق سے جو سابقہ قوانین ہیں وہ نقائص سے بھرپور ہیں اور مشرا کو ان کی مسابقت اور ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے یہ عہدہ دیا گیا ہے ۔ ٹیلیکام ریگولیٹری اتھاریٹی قانون 1997 کے تحت اتھاریٹی کے صدر نشین اور ارکان اپنے عہدہ سے سبکدوش ہونے کے بعد کسی بھی مرکزیا ریاست میں کوئی عہدہ حاصل نہیں کرسکتے ۔ حکومت پر تنقید میں کانگریس لیڈر منیش تیواری نے کہا کہ ان کے تقرر کیلئے آرڈیننس کی اجرائی کا طریقہ کار غلط تھا کیونکہ اب پارلیمنٹ کا اجلاس ہونے ہی والا ہے ۔
نتیش کمار کونسل کی کمیٹی
آن پٹیشین کے صدرنشین
پٹنہ ۔ 29 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بہار کے سابق وزیراعلیٰ نتیش کمار کو ریاستی لیجسلیٹیو کونسل کی کمیٹی آن پیٹیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ دریں اثناء لیجسلیٹیو کونسل کے صدرنشین اودیش نارائن سنگھ نے کہا کہ نتیش کمار کے مرتبہ، سینیاریٹی اور طویل سیاسی تجربہ کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کا تقرر عمل میں آیا ہے۔ بی جے پی کے بھکیشور پرساد سنگھ کی موت کے بعد مذکورہ عہدہ مخلوعہ تھا۔ نتیش کمار لیجسلیٹیو کونسل کے رکن ہیں۔