نرنجن ریڈی خود کو چیف منسٹر سمجھتے ہیں

عہدہ کا بے جا استعمال کرنے رکن اسمبلی ونپرتی ڈاکٹر جی چناریڈی کا الزام
ونپرتی 25 اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاست تلنگانہ کے پلاننگ کمیشن کے نائب صدر سنگی ریڈی نرنجن ریڈی پر اپنے عہدہ کا ناجائز استعمال کرنے کا الزام ونپرتی ایم ایل اے اے آئی سی سی ریاستی سکریٹری ڈاکٹر جی چناریڈی نے لگایا۔ مستقر ونپرتی کے پنچایت راج گیسٹ ہاؤز میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وہ گزشتہ 35 سال سے سیاسی سفر میں شامل ہیں اور کسی بھی پلاننگ کمیشن کے نائب صدر کو ضلع پریشد اور ڈی آر ڈی پی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ لیکن نرنجن ریڈی ضلع پریشد اور دیگر اجلاسوں میں شرکت کررہے ہیں جو غیر قانونی ہے۔ ضلع پریشد اور دیگر اجلاس میں صرف عوامی نمائندے ہی شرکت کرسکتے ہیں۔ اسٹیٹ پلاننگ کمیشن کا عہدہ صرف نامزد عہدہ ہے۔ نرنجن ریڈی اس کا ناجائز طور پر استعمال کررہے ہیں۔ ان کا عہدہ صرف ریاست کی ترقی کیلئے اسکیمات متعارف کروانا اور حکومت کو صلاح و مشورہ دیتا ہے۔ لیکن نرنجن ریڈی خود کو چیف منسٹر تصور کرتے ہوئے ہل چل کررہے ہیں جو مضحکہ خیز ہے۔ انھوں نے کہاکہ نرنجن ریڈی اور ٹی آر ایس قائدین کو چاہئے کہ وہ پلاننگ کمیشن کے نائب صدر کے لئے نامزد کردہ جی او کوایک مرتبہ اچھی طرح پڑھ کر سمجھنے کا انھوں نے مشورہ دیا۔ انھوں نے کہاکہ پلاننگ کمیشن کا عہدہ اور اس کے ذمہ داریاں کیا ہیں اس کو جاننے کے لئے آر ٹی اے سے رجوع ہوں گے۔ انھوں نے کہاکہ مشن کاکتیہ پروگرام میں وہ نرنجن ریڈی کے ساتھ شرکت کئے ہیں لیکن نرنجن ریڈی ٹی آر ایس پارٹی کھنڈوا ڈال کر پروگرام میں شریک ہورہے ہیں۔ چیف منسٹر سے سوال ہے کہ مشن کاکتیہ سرکاری پروگرام ہے یا پارٹی پروگرام ہے؟ چناریڈی نے کہاکہ ونپرتی کی ترقی کے لئے راؤ چندرا شیکھر ریڈی کے ساتھ 26 سال سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کبھی ان کسی کنٹراکٹر سے کمیشن طلب نہیں کئے ہیں۔ لیکن نرنجن ریڈی کنٹراکٹوں سے کمیشن مانگنے کا انھوں نے الزام عائد کیا۔ ونپرتی ڈیویژن میں غیر قانونی طور پر ریت کی منتقلی عمل میں آرہی ہے۔ جس میں ٹی آر ایس قائدین کا بڑا ہاتھ ہے۔ انھوں نے کانگریس پارٹی ٹکٹ پر منتخب ہوکر ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے کونسلروں سے سوال کیاکہ اگر ان کو شرم و حیا ہو تو وہ عہدہ سے مستعفی ہوکر دوبارہ انتخابات میں مقابلہ کریں۔ اس موقع پر ایم پی پی شنکر نائک، سرینواس گوڑ، رمیش نائک، رادھا کرشنا، چندر، ترپتیا، کے جی مورتی، سادیو یادو کے علاوہ دیگر موجود تھے۔