نرسا پور میں اوقافی جائیداد پر قبضہ کی کوشش، اراضی کو سرکاری ملازم نے اپنے نام کرلیا

ریونیو حکام خواب غفلت میں، وقف بورڈ چیرمین سے انصاف کی اپیل

نرسا پور۔/30مئی ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نرسا پور میں کروڑہا روپئے قیمتی اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کل تک بس اسٹینڈ روڈ ابو حسن صاحب ؒ درگاہ سے متصل قبرستان اور اوقافی جائیداد مسلم شادی خانہ نرسا پور کے عقبی حصہ کی اوقافی جائیدادوں کے بعد اب سنگاریڈی روڈ پر واقع ایک جائیداد کو سرکاری ملازم نے ہڑپنے کی مکمل تیاری کرلی ہے ۔ محکمہ پولیس سے وابستہ ہونے کے سبب اس اوقافی جائیداد پر ناجائز قابضین کے خلاف آواز اٹھانے سے عوام خوف کا شکار ہیںکہ کہیں ناجائز اراضی پرقبضہ کرنے والا ناجائز مقدمات میں نہ پھانس دے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس پولیس ملازم کا تعلق پولیس کے سیول شعبہ سے ہے اور اس نے اوقافی جائیداد کو اپنے نام بھی کروالیا ہے۔ اس سلسلہ میں شکایت گذار قاضی حافظ محمد معز الدین نے بتایا کہ یہ اراضی ان کی دادی صاحبہ کے نام پر انعام پٹہ اراضی ہے۔ ایک ایکڑ 20گنٹے پر مشتمل اس اراضی کو بغیر کسی کے علم میں لائے ناجائز قبضہ کرلیا گیا ہے۔ جنہوں نے تحصیلدار نرسا پور اور آر ڈی او نرسا پور کو اس ضمن میں تحریری یادداشت پیش کی اور مطالبہ کیا کہ وہ دیگر اراضیات کے تحفظ کو بھی یقینی بنائیں۔ نرسا پور کے سروے نمبر553 میں واقع ایک ایکڑ 20گنٹے اراضی کی قیمت تقریباً کروڑہا روپئے ہے اور اس پولیس ملازم کے جس پر اوقافی اراضی ہڑپنے اور ناجائز قبضہ کا الزام ہے بہت کارنامے پائے جاتے ہیں جس کو آئندہ منظر عام پر لایا جائے گا۔ اہلیان نرسا پور نے وقف بورڈ کے چیرمین محمد سلیم سے درخواست کی کہ وہ نرسا پور پر توجہ دیں اور اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے اس کی ترقی اور بہبود کے کام انجام دیں۔