نتیش کمار کی130 تائیدی ایم ایل ایزکیساتھ دہلی آمد

نئی دہلی/ پٹنہ ۔ 10 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ بہار کا تعطل مسلسل جاری ہے، سابق چیف منسٹر نتیش کمار نے یہ سیاسی کشاکش آج رات 130 ایم ایل ایز کے ساتھ دہلی منتقل کردی، جو ان کی نئی حکومت تشکیل دینے کے دعوے کی تائید کرتے ہیں اور جنہیں وہ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے روبرو پیش کرنا چاہتے ہیں تاکہ یہ دکھاسکیں کہ انہیں اکثریتی حمایت حاصل ہے۔ نتیش کمار جنہیں چیف منسٹر جیتن رام مانجھی کی جگہ نیا جے ڈی (یو) لیجسلیچر پارٹی لیڈر منتخب کرلیا گیا ہے، ان کا یہ اقدام اس پس منظر میں سامنے آیا ہے جبکہ انہوں نے سیاسی بحران کو ختم کرنے میں گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی کی جانب سے ’’تاخیر‘‘ پر سوال اٹھایا ہے۔ نتیش کمار اور ان کے تائیدی ارکان اسمبلی دو کمرشیل فلائیٹس کے ذریعہ دہلی پہنچے۔ راشٹرپتی بھون کے ذرائع نے کہا کہ صدر جمہوریہ کل طئے کریں گے کہ نتیش کمار کی تائیدی ایم ایل ایز کو ان کے روبرو پیش کرنے کی استدعا کو قبول کیا جائے یا نہیں۔

نتیش کمار نے کہا کہ وہ ایم ایل ایز کو قومی دارالحکومت لانے پر مجبور ہوگئے تاکہ انہیں صدر جمہوریہ کے روبرو پیش کرسکیں کیونکہ گورنر ترپاٹھی نے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ قبل ازیں نتیش کمار نے پٹنہ ایرپورٹ پر میڈیا والوں کو بتایا کہ ’’اب زائد از 24 گھنٹے ہوچکے اور تشکیل حکومت کیلئے ہمارے دعوے کے ضمن میں گورنر بہار کی طرف سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ اکثریت ہمارے حق میں ہے اور ہم اس تعلق سے صدر جمہوریہ ہند کو واقف کرائیںگے‘‘۔ ادھر مانجھی نے استعفے سے انکار کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں بدستور ارکان اسمبلی کی اکثریت کی تائید حاصل ہے جبکہ نتیش کمار کا مطالبہ ہے کہ گورنر انہیں اکثریت ثابت کرنے کیلئے کہیں یا خود مانجھی تحریک اعتماد پیش کریں۔

دہلی انتخابی نتائج کے بہار میں اعادہ کا تیقن
مودی کے بارے میں استصواب عامہ، سینئر قائد نتیش کمار کا ردعمل
پٹنہ 10 فروری (سیاست ڈاٹ کام) جنتادل (یو) کے سینئر قائد نتیش کمار نے آج کہاکہ دہلی کے انتخابی نتائج وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں استصواب عامہ ہیں اور کہاکہ یہی وار بہار میں بھی بھگوا پارٹی پر کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ دہلی انتخابی نتائج درحقیقت وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں استصواب عامہ ہیں۔ دہلی ملک کا قلب ہے۔ جس کے رجحان سے پورے ملک کے رجحان کی عکاسی ہوتی ہے۔ نتیش کمار ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے اروند کجریوال کو اُن کی پارٹی کی شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کے بارے میں تذکرہ ہورہا تھا لیکن پورا جھکاؤ صرف ایک جانب ہوجائے گا، اِس کا کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس سے دہلی میں بی جے پی کی ناکامی اُجاگر ہوتی ہے۔ بی جے پی کا نظریاتی باپ جن سنگھ تھا جو دہلی میں پیدا ہوا تھا۔ وزیراعظم نے کئی عام جلسوں سے خطاب کیا اور بی جے پی کی جانب سے اُنہی کا نام لیا جارہا تھا چنانچہ درحقیقت یہ وزیراعظم کے بارے میں ہی استصواب عامہ تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ دہلی کے عوام پورے ملک کے عوام کے رجحان کی عکاسی کرتے ہیں۔ دہلی کے انتخابی نتائج سے بی جے پی زیرقیادت مرکز کی این ڈی اے حکومت کے خلاف عوامی رجحان کی عکاسی ہوتی ہے۔ جے ڈی (یو) قائد کے ہمراہ پارٹی کے ریاستی صدر بسست نارائن سنگھ اور سینئر قائدین وجئے چودھری اور شیام راجک بھی تھے۔

اُنھوں نے نتیش کمار کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بہار کے عوام کثیر تعداد میں دہلی میں مقیم ہیں۔ اُنھوں نے بھی بی جے پی کے خلاف اور عام آدمی پارٹی کی تائید میں اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ نریندر مودی حکومت کی 9 ماہ کی مختصر مدت میں عوام کا رجحان اُن کے خلاف ہوگیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس کی وجہ بی جے پی کی اپنے بلند بانگ دعوؤں کی تکمیل میں ناکامی ہے جو اُس نے انتخابات کے دوران کئے تھے۔ مودی نے کالا دھن ملک واپس لانے کے بلند آہنگ دعوے کئے تھے، کاشتکاروں کو بونس ادا کرنے بہار کو خصوصی موقف عطا کرنے اور 100 دن کے اندر کالا دھن واپس لانے کے وعدے کئے گئے تھے لیکن اِن میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا گیا، اِسی وجہ سے جے ڈی (یو) نے بی جے پی سے اپنے تعلقات ختم کرلئے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ بہار بی جے پی کی آئندہ منزل بہار ہے اور یہاں بھی اُسے ایسے نتائج کا سامنا ہوگا۔