نتیش کمار کا نوٹ بندی پر تبصرے سے گریز

حلیف کانگریس اور آر جے ڈی کو موقف تبدیل ہونے کی توقع
پٹنہ۔2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن جماعتوں کا یہ احساس ہے کہ جنتادل (یو) صدر اور چیف منسٹر بہار نتیش کمار کا نوٹ بندی کے 50 دن گزرنے کے بعد موقف تبدیل ہوگیا ہے لیکن نتیش کمار نے اس بارے میں سوالات کئے جانے پر کوئی جواب نہیں دیا۔ آج لوک سمواد کے اختتام پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے جب ان سے نوٹ بندی کے بارے میں موقف جاننا چاہا اس سے پہلے ہی نتیش کمار نے ان سے خواہش کی کہ وہ بہار کو بہتر انداز میں اجاگر کریں۔ نتیش کمار نے نوٹ بندی کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا اور جنتادل یو نے اشارہ دیا ہے کہ پارٹی منسوخ شدہ 1000 اور 500 روپئے کے نوٹوں کے بارے میں جائزہ اجلاس منعقد کرے گی۔ نتیش کمار نے نوٹ بندی کی تائید کی تھی اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ 50 دن پورے ہونے کے بعد اپنی رائے ظاہر کریں گے۔ نریندر مودی کی جانب سے بڑی کرنسی کا چلن بند کرنے کا اعلان ہوئے 50 دن 30 ڈسمبر کو پورے ہوگئے۔ حلیف جماعتوں، کانگریس اور آر جے ڈی کو توقع ہے کہ نتیش کمار اب اپنا موقف تبدیل کریں گے اور ان 50 دنوں میں عوام کو جو مشکلات پیش آئی ہیں ان پر کھل کر اظہار کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ بی جے پی حکومت کے اس اقدام کی مخالفت بھی کریں گے۔ نتیش کمار نے اگرچہ نوٹ بندی کی تائید کی لیکن اس مہم کے لئے خاطر خواہ انتظامات نہ کرنے کی شکایت کی تھی جس کی وجہ سے عام شہریوں کو مشکلات پیش آئیں۔ انہوں نے متعدد مواقع پر نوٹ بندی کی وجہ سے بینکوں اور اے ٹی ایم کے باہر طویل قطاروں کا بھی تذکرہ کیا اور کہا تھا کہ اس مہم کو کامیاب بنانے کے لئے موثر منصوبہ بندی کی جانی چاہئے تھی۔ نتیش کمار نے کہا تھا کہ کالا دھن کے خلاف جدوجہد کا راست اثر بے نامی جائیدادوں اور نشہ بندی پر مرتب ہوگا۔