پٹنہ۔یکم نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سربراہ آر جے ڈی لالو پرساد نے آج دلت کوٹہ کے مسئلہ پر برسر اقتدار جے ڈی (یو) کے دو قائدین کے ریمارکس کی تائد کی اور چیف منسٹر نتیش کمار پر مخالف تحفظات موقف اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔ ’ونچت ورگ مورچہ‘ بینر کے تحت پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق اسپیکر اسمبلی اُدئے نارائن چودھری اور سابق وزیر شیام رجک نے دو شنبہ کو دعوی کیا تھا کہ ترقیوں میں کوٹے کو ختم کیا جارہا ہے اور درج فہرست طبقات (ایس سیز) اور درج فہرست قبائل (ایس ٹیز) کے لیے ریزرویشن میں خوشحال طبقے کا زمرہ متعارف کرنے کی تجویز ہے۔ دونوں قائدین نے مرکز اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے اس مسئلہ سے نمٹنے میں سیاسی حوصلے کا فقدان ہونے کا دعوی بھی کیا تھا۔ رجک جو قبل ازیں آر جے ڈی سے وابستہ تھے، انہوں نے تاہم یہ وصاحت کردی ہے کہ وہ نتیش کمار حکومت کے ارادوں پر سوال نہیں اٹھا رہے ہیں۔ لالو پرساد نے آج یہاں میڈیا والوں کو بتایا کہ جو کچھ اُدئے نارائن چودھری اور شیام رجک نے کہا وہ درست ہے۔ دلتوں کے لیے ریزرویشن مختلف گوشوں کے نشانے پر ہے۔ ’’مجھے تعجب ہے کہ صدر پارٹی (جے ڈی یو) نتیش کمار اس مسئلہ پر خاموش ہیں۔ میں جانتا ہوں وہ ہمیشہ سے مخالف ریزرویشن رہے ہیں۔‘‘ چودھری اور رجک کے ریمارکس پر جے ڈی (یو) قیادت کی طرف سے تنقیدیں سامنے آئی ہیں جیسا کہ پارٹی کی ریاستی یونٹ کے سربراہ بی نارائن سنگھ نے بیان دیا کہ لوگ جب کسی عہدے پر فائز نہیں ہوتے تو وہ غیر ضروری تشویش میں مبتلا ہوکر نت نئے مسائل اٹھانے لگتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ریاستی صدر جے ڈی (یو) کے تاثرات سے ہندوستانی عوام مورچہ لیڈر اور سابق چیف منسٹر جیتن رام مانجھی نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں قائدین کے ساتھ کام کرچکے ہیں۔ وہ مگر مچھ کے آنسو بہارہے ہیں۔ ان کی بیان بازی کے پس پردہ مایوسی کے سوا کچھ نہیں۔ لالو پرساد نے نتیش کمار کو بہار میں نشہ بندی کے موضوع پر بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے فراڈ قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہوسکتا ہے چوں کہ وہ شراب نہیں پیتے، اس لیے انہیں علم نہیں کہ ریاست میں غیر قانونی شراب کی ’ہوم ڈیلیوری‘ دیکھنے میں آرہی ہے۔