نتیش ‘ پاسوان دوستی سے بی جے پی دباؤ کے لئے ایک فرنٹ کی تشکیل کا قیاس

پٹنہ۔ جنتادل یونائٹیڈجے ڈی (یو) لیڈرو بہار چیف منسٹر نتیش کمار اور یل جے پی سربراہ اور مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کے درمیان میں بڑھتی قرب نے 2019کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر بی جے پی پر دباؤ کے لئے ممکنہ فرنٹ کے قیام کی قیاس آرائیو ں میں اضافہ ہوا ہے۔ریاست میں جاری فرقہ وارانہ کشیدگی اور بی جے پی کے ’’ برہم‘ موقف کے علاوہ بہار حکومت کے خلاف ریاست میں نظم ونسق کو لے کر آر جے ڈی کے کڑے تیور کے سب جے ڈی ( یو) اور ایل جے پی میں مسلمانوں اور دلتوں سے دورے کا ڈر پیدا ہورہا ہے۔

فی الحال جیتن رام مانجھی نے بھی این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے آر جے ڈی کی زیرقیادت ’’ عظیم اتحاد‘‘ میں شامل ہوگئے ہیں‘ او رامکان ہے کہ مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا کے زیرقیادت آر ایل ایس پی بھی اس میں شامل ہوجائے گی‘ نتیش کمار اور پوسوان کو ڈرہے کہ بی جے پی سے لڑائی میںآر جے ڈی اپنی بنیادوں کومزیدمضبوط کرے گی۔ایل جے پی ذرائع کا کہناہے کہ پوسوان اور نتیش نے پچھلے چھ ماہ میں چار مرتبہ ملاقات کی ہے۔ پٹنہ میں اپریل14کے مجوزہ ایل جے پی کی ریڑھ کی ہڈی مانے جانے والے دلت سینا قومی کنونشن میں کشواہا کے ساتھ نتیش کی شرکت متوقع ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چیف منسٹر پاسوانوں کو مہادلت زمرے میں شامل کرنے کااعلان کریں گے۔ ایل جے پی کے ایک سینئر نے اتوار کے روز کہاکہ ’’ جب نتیش نے مہادلت زمرے کی تشکیل دی تھی ‘ انہو ں نے پاسوانوں کو دلت زمرے میں شامل کیاتھا۔ مگر حالیہ دنوں میں نتیش او رپاسوان کے درمیان تعلقات میں مزید بہتری پیش ائی ہے۔ ہم نے نتیش سے کہا ہے کہ وہ پاسوانوں کو14اپریل کے روز کونشن کے دوران مہادلت زمرے میں شامل کریں‘‘۔

پسوان کو اپنے دلت ووٹ دور ہونے کاڈر ہے‘ بالخصوص حالیہ فرقہ وارانہ فسادات کے بعد۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے کچھ لیڈر سماج کے اس حصہ کی شدت کے ساتھ مخالفت کررہے ہیں۔کشواہا کو آر جے ڈی نے عظیم اتحاد میں شامل ہونے کی کھلے عام دعوت دی ۔

جمعرات کے روز نئی دہلی کے اے ائی ائی ایم ایس اسپتال میں زیرعلاج لا لو پرساد یادوسے ملاقات کے بعد قیاس آرائیوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔تاہم بی جے پی نے اس بات کو قبول کرنے سے انکار کردیاہے کہ پاسوان کوئی علیحدہ فرنٹ کی تشکیل دیں گے۔ بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر کا کہنا ہے کہ پاسوان نے 14اپریل کے کنونشن میں ڈپٹی چیف منسٹر سوشیل کمار مودی کو بھی مودی کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’سوشیل مودی بھی مدعو ہیں اوروہ اس میں شرکت بھی کریں گے‘ مگر اس کامطلب نہیں ہے کہ وہ کسی علیحدہ فرنٹ کی تشکیل دیں گے ۔سوشیل مودی کے جیسے لوگ بی جے پی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے‘‘۔آر جے ڈی کا دعوی ہے کہ پاسوان عظیم اتحاد میں شامل ہونگے۔

آر جے ڈی کے قومی نائب صدر راگھوانش پرساد سنگھ نے کہاکہ’’ آرجے ڈی او رپاسوان کے درمیان خفیہ بات چیت کاسلسلہ جاری ہے اور وہ بہت جلد عظیم اتحاد میں شامل ہونگے۔ پاسوان کا این ڈی اے میں دم گھٹ رہا ہے۔جب ہم نے کہاتھا کہ مانجھی شامل ہورہے ہیں‘ بی جے پی نے انکار کیاتھا۔ مگر میرا اندازہ سچ ثابت ہوا اور پاسوان کے معاملے میں بھی یہی ہوگا‘‘