نبیل کی نعش کا قبر سے نکال کرپوسٹ مارٹم ‘ ملزمین کے خلاف قتل کا مقدمہ

حیدرآباد ۔ 11 مئی ۔ ( سیاست نیوز ) نبیل محمد جس کی موت 3 مئی کو امریکی ڈبلیو ڈبلیو ای طرز پرکشتی لڑتے ہوئے ہوئی تھی کی نعش کو آج پوسٹ مارٹم کیلئے بڑے قبرستان (بارکس) میں قبر سے نکالا گیا ۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پولیس مسٹر بابو راؤ کی قیادت میں پولیس ٹیم نے ضابطہ کی کارروائی کیلئے پنچنامہ کیا اور تحصیلدار کی نگرانی میں فارنسک ماہرین نے پوسٹ مارٹم کی کارروائی انجام دی ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ 17 سالہ نبیل محمد کی نعش کو باہر نکالنے کے بعد پوسٹ مارٹم کیا گیا جس میں فارنسک ماہرین کو نوجوان کے کنپٹی پر زخم اور جسم کے دیگر مقامات پر بھی زدوکوب کے نشانات پائے گئے ۔ فارنسک ماہرین نے مقتول کی نعش سے اجزا کے نمونے حاصل کئے اور اُسے اسٹیٹ فارنسک لیباریٹری منتقل کیا۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کی بنیاد پر مقدمہ کی دفعات میں ترمیم کرتے ہوئے اس کیس کو قتل کے مقدمہ میں تبدیل کردیااور باور کیا جاتا ہے کہ دفعہ 302 (قتل) ، 201 (شواہد مٹانے کی کوشش ) اور 109 ( اُکسانا ) کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ نبیل محمد کے 8 دوستوں محمد اویس پٹیل ، عمر بیگ ، سلطان مرزا ، عرفان پٹھان ، شہباز بیگ عرف وسیم ڈالر ، ابوبکر ، عبید اور ایک کم عمر ملزم جو حراست میں ہے کی تفتیش کی جارہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزمین کے موبائیل فونس بھی ضبط کرلئے گئے ہیں جس کے ذریعہ نبیل اور اویس پٹیل کے درمیان لڑی گئی کشتی کے ویڈیو لی گئی تھی ۔ بعد ازاںاس ویڈیو کو مٹا دیا گیا تھا ۔ پولیس ضبط شدہ موبائیل فونس اور ویڈیو کلپ آندھراپردیش اسٹیٹ فارنسک لیباریٹری کو روانہ کرے گی تاکہ وہاں کے کمپیوٹر فارنسکس ماہرین کی رائے حاصل کی جاسکے ۔ پولیس نے بڑے پیمانے پر بندوبست کرتے ہوئے قبرستان میں آج صبح شامیانہ نصب کیا اور پوسٹ مارٹم کی کارروائی انجام دی ۔ واضح رہے کہ 3 مئی کو نبیل محمد کو اُس کے ساتھیوں نے ڈبلیو ڈبلیو ای انداز میں کشتی کے دوران کنپٹی پر گھونسہ لگاکر موت کے گھاٹ اُتار دیاتھا اور اس قتل کو حادثہ قرار دینے کی کوشش کرتے ہوئے مقتول نوجوان کے والدین کو گمراہ کن بیانات دیئے ۔ میر چوک پولیس نے حقائق کا پتہ لگاتے ہوئے قتل میں ملوث 8نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔