ناگی ریڈی پیٹ میں بے روزگاروںکو مایوسی

یلاریڈی /30 نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مختلف کارپوریشن کے تحت حکومت منظور کئے ہوئے قرضہ جات کی حالت منڈل ناگی ریڈی پیٹ میں مایوس کن ہے۔ پہلے تو مختلف کارپوریشن کے تحت منظور ہوئے قرضہ جات سے متعلقہ اکثریت کے ساتھ یونٹس بتائے جاتے ہیں اور پھرمنظوری کے وقت چند افراد کو ہی راحت دی جاتی ہے ۔ اہلیت کی پروانہ کئے بغیر پسندیدہ شخصیتوں کو ہی قرضہ جات منظور کئے جانے پر کارپوریشن کے قرض کے نام سے ہی بے روزگار نوجوانوں کو مایوسی ہوگئی ہے ۔ عہدیداروں کے اس رویہ پر بے روزگار درخواست گذاروں سے بھی گریز کر رہے ہیں ۔ ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی ، میناریٹی کارپوریشن کے تحت دئے جانے والے سبسیڈی قرضہ جات کے سہارے بہتر طریقہ سے کچھ تجارت کرکے سنبھلنے کے مواقع نوجوانوں کیلئے عہدیداروں رہے ہیں ۔ شدید ضرورتمند افراد باہر سود پر مائیکرو فینانس کے پاس زائد سود پر قرض لیتے ہوئے نقصان اٹھا رہے ہیں ۔ منڈل ناگی ریڈی پیٹ میں سال 2013-14 کو مستقر کے آندھرا بنک کے ساتھ ساتھ دھرماریڈی کے دکن گرامینا بینک حدود میں 58 افراد کو قرض دینے کا نشانہ مقرر کرنے کے بعد صرف 48 افراد کو مستفید کیا گیا ۔ سال 2014-15 میں آندھرا بینک گرامینا بینک حدود میں 84 افراد کو قرض منطوری کا نشانہ مقرر کیا گیا ۔ جس میں صرف 19 افراد کو ہی قرض منظور کیا گیا ۔ ایسے حالات میں کارپوریشن کے قرضہ جات سے بے روزگار افراد امیدیں چھوڑنا پسند کر رہے ہیں ۔ اگر یہی حال رہا تو پھر بے روزگاروں کو راحت کب ملے گی اور ان کیلئے امید کے دروازے کب کھلے گیں۔