ناگرکرنول۔/6جون، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مثالی و قابل تقلید کارکردگی کے ذریعہ مسلمانوں کی مالی حالت کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار صدر نشین وقف منیجنگ کمیٹی ناگرکرنول جناب ناصر محی الدین نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف منیجنگ کمیٹی شہر ناگرکرنول میں ملت اسلامیہ کا ایک ایسا ادارہ ہے جس کے تحت عید گاہ، قبرستان، 145ملگیوں پر مشتمل کامپلکس کے ساتھ ساتھ مخلوعہ وقف اراضیات شامل ہیں۔ جناب ناصر محی الدین نے اردو اخبارات کے نامہ نگاروں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کمیٹی کی کارکردگی اور مستقبل کے لائحہ عمل سے واقف کروایا۔ انہوں نے کہاکہ 16نومبر 2013 کو ریاستی وقف بورڈ آندھرا پردیش کی جانب سے گیارہ ارکان پر مشتمل وقف منیجنگ کمیٹی ناگرکرنول کی تشکیل جدید عمل میں آئی۔ تشکیل کے بعد سے کمیٹی منشائے وقف کو ملحوظ رکھتے ہوئے ادارے کی ترقی میں مصروف ہے۔ انہوں نے اپنے دیڑھ سالہ کمیٹی کی کارکردگی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ موجودہ کمیٹی کے تشکیل کے بعد وقف کامپلکس کے ملگیوں کے کرایوں میں 35 فیصد اضافہ کرتے ہوئے ادارہ کی آمدنی کو بڑھایا گیا جبکہ مستقبل میں مزید ملگیوں کی تعمیر کے ذریعہ ادارہ کی آمدنی کو بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وقف منیجنگ کمیٹی ناگرکرنول کی آمدنی سے مستقر کے پانچ مساجد کے ائمہ ومؤذنین، مدرسہ اسلامیہ فضل العلوم کے مدرسین کی ماہانہ تنخواہوں کی رقم متعلقہ کمیٹیوں کے حوالے کی جارہی ہے۔ غریب طلباء کی حوصلہ افزائی کیلئے دسویں جماعت و انٹر میڈیٹ سال دوم خاص کر اردو میڈیم کے ایسے طلباء جو سالانہ امتحانات درجہ اول و درجہ دوم آتے ہیں ان میں جملہ 20 ہزار روپئے بطور اسکالر شپس تقسیم عمل میں لائی جارہی ہے۔ادارہ کی جانب سے 12ربیع الاول میلادالنبی ؐ کے موقع پر تین غریب و نادار لڑکیوں کی شادیوں کا اہتمام کرتے ہوئے نو بیاہی جوڑوں میں فرنیچر و دیگر گھریلو اشیاء کی تقسیم عمل میں لائی گئی
جبکہ آنے والے میلادلنبی ؐ کے موقع پر پانچ غریب نادار لڑکیوں کی اجتماعی شادیوں کا اہتمام کرنے کا ارادہ ہے۔ اس کے علاوہ سابقہ کمیٹی کی جانب سے مستقر کے 56بیوگان میں دیئے جانے والے ماہانہ 50روپئے کے وظیفے میں اضافہ کرتے ہوئے موجودہ کمیٹی کی جانب سے 125بیوگان میں فی کس 200 روپئے ماہانہ وظیفہ کی تقسیم عمل میں لائی جارہی ہے۔ انہوں نے مستقبل میں مزید فلاح و بہبود کے کام انجام دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غریب طلباء کو روزگار سے مربوط کرنے کی غرض سے مستقر میں آئی ٹی آئی کالج کے قیام کے ذریعہ غریب طلباء کو استفادہ کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ مسلم خواتین کو کم سے کم خرچ سے طبی سہولت فراہم کرنے کی غرض سے مستقر میں میٹرنٹی ہاسپٹل کے قیام کا کمیٹی ارادہ رکھتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ غریب تاجروں کو بلاسودی قرض فراہم کرتے ہوئے ان کی معیشت کو بہتر بنانے کی کوشش کرنے کے ساتھ ساتھ ان تاجروں کو سودی لعنت سے بچانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ جناب ناصر محی الدیلن نے اس موقع پر کہا کہ کمیٹی کے مذکورہ بالا فلاحی پروگرام مثالی اور قابل تقلید ہیں۔ اگر دیگر ملی ادارے بھی اس پر عمل پیرا ہوں تو مسلمانوں کی غربت کا تدارک ممکن ہے۔ اس موقع پر کمیٹی کے سکریٹری جناب سید رفیع الدین بھی موجود تھے۔