ناندیڑ۔/19فروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ناندیڑ شہر کے مدینہ نگر علاقہ میں واقع بنجارہ ہاسٹل پر آج شام ریاستی وزیر برائے اقلیتی اُمور جناب محمد عارف نسیم خان و ایم پی جناب اظہر الدین کی موجودگی میں سابق وزیر اعلیٰ مسٹر اشوک رائو چوہان نے ریاست کے پہلے اُردو گھر کے تعمیری کام کا سنگ بُنیاد رکھا۔ ریاست میں اُردو کے فروغ اور اس کی ترقی و ترویج کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے مہاراشٹر کے کم و بیش 6اضلاع میں اس طرح کے اُردو گھر تعمیر کئے جانے کا منصوبہ ہے۔ ان میں پہلا اُردو گھر ناندیڑ میں تعمیر کئے جانے کو حکومت نے منظوری دی ہے اور اس کیلئے 8کروڑ 16لاکھ روپئے کی خطیر رقم منظور کی ہے۔ ناندیڑمیں قائم ہونے والا پہلا اُردو گھر ڈیڑھ ایکر اراضی پر تعمیر کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر مہمانان خصوصی کے طور پر ریاست کے اقلیتی امور وزیر عارف نسیم خان ، ناندیڑ ضلع سر پرست ڈی پی ساونت ، رُکن پارلیمان بھا سکر رائو پاٹل ، آل انڈیا کانگریس کمیٹی شعبہ اقلیت کے صدر خورشید احمد، کانگریس کمیٹی شعبہ اقلیت مہاراشٹر کے صدر ایم ایم شیخ ، سابق وزیر انیس احمد ، ناندیڑ جنوب حلقہ کے رُکن اسمبلی اوم پرکاش پوکرنا ، ناندیڑ حلقہ کے ایم ایل سی امرناتھ راجورکر ، سلوڑ کے رُکن اسمبلی عبدالستار ، ناندیڑ بلدیہ عظمیٰ کے میئر عبدالستار ،ضلع پریشد کے صدر دلیپ رائو پاٹل بیٹ موگریکر ودیگر ذمہ داران موجودہیں۔ ناندیڑ کے اُردو گھر کی تفصیلات بتاتے ہوئے اشوک چوہان نے کہا کہ ڈیڑ ھ ایکڑ قطعہ اراضی پر تعمیر ہونے والے اس اُردو گھر کو مغل طرز کی طرح تعمیر کیا جائے گا ۔ وزیر اقلیتی بہبود نے مزید کہا کہ اُردو گھر میں ایک 500نشستوں پر مشتمل آڈیٹوریم بھی ہوگا جہاں مختلف تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا، ساتھ ہی اس میں ایک لائبریری بھی ہوگی جہاں نادر و نایاب کتابوں سے لے کر عصر حاضر تک کی کتابیں دستیاب کرائی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کامپلیکس میں 2کلاس روم بھی تعمیر کئے جائیں گے جہاں طلباء و طالبات بیٹھ کر مطالعہ کریں گے، خاص طور پر ریسرچ کرنے والے طلباء کیلئے یہ انتہائی مفید ثابت ہوگا۔
تلنگانہ بل کی منظوری پر اظہار تشکر
نلگنڈہ۔/19فبروری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) صدر ضلع جمعیت مدنی گروپ مولانا محمد عبدالبصیر قاسمی نائب صدر جمعیت محمد جمیل احمد خازن خواجہ غوث محی الدین ہاشم، مولانا محمد عابد انجم رشادی نے اپنے مشترکہ صحافتی بیان میں آندھرا پردیش تنظیم جدید بل کی پارلیمنٹ میں منظوری پر مرکزی حکومت سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ نو تشکیل شدہ ریاست میں مسلمانوں کے ساتھ برتی گئی ناانصافیوں اور حق تلفیوں کی یکسوئی کی جائے اور مسلمانوں کی پسماندگی دور کرنے کیلئے انہیں حکومت میں ساجھیدار بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے گذشتہ طویل عرصہ سے عوامی خواہشات کی تکمیل پر جدوجہد تلنگانہ میں سرگرم قائدین اور مرکزی حکومت سے اظہار تشکر کیا۔