نامپلی کریمنل کورٹ اور اطراف کا علاقہ پولیس چھاونی میں تبدیل

حیدرآباد ۔ /27 اگست (سیاست نیوز) نامپلی کریمنل کورٹ اور اطراف کا علاقہ آج اس وقت پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہوگیا جب تحریک غلبہ اسلام کے بانی وقار احمد اور اس کے ساتھیوں کی عدالت سے فرار ہونے کی اطلاع گشت کرنے لگی ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ کاؤنٹر انٹلیجنس سیل کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ وقار احمد اور اس کے ساتھی عدالت میں حاضری کے دوران پولیس تحویل سے فرار ہوسکتے ہیں ۔ انٹلیجنس نے حیدرآباد سٹی پولیس کو اس رپورٹ سے واقف کروایا جس کے نتیجہ میں احاطہ نامپلی کورٹ اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں ہتھیاروں سے لیس پولیس کانسٹبلس کو متعین کردیا گیا تاکہ پولیس تحویل سے فرار ہونے کی کوشش کرنے پر وقار احمد اور اس کے ساتھیوں کے خلاف بروقت کارروائی کی جاسکے ۔ وقار احمد اور اس کے 7 ساتھیوں ، سید سلیمان عرف امجد ، ڈاکٹر حنیف ، ریاض خان ، ذاکر ، سعید ، اظہار خان اور ونود کمار ساہو کو پولیس عملہ کو قتل کرنے کے دو مقدمات کی سماعت کیلئے نامپلی کریمنل کورٹ لایا گیا تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ دو دن قبل لشکر طیبہ کے مبینہ رکن شیخ عبدالنعیم عرف سمیر کی بنگال پولیس کی تحویل سے اچانک فرار ہونے کے واقعہ کے پیش نظر کاؤنٹر انٹلیجنس عملہ چوکس ہوگیا اور وقار کی عدالت میں پیشی کے دوران سکیورٹی دوگنی کردی گئی ۔ واضح رہے کہ /18 مئی 2007 ء کو مکہ مسجد بم دھماکے کے بعد مصلیوں پر پولیس فائرنگ کے انتقام کے طور پر وقار احمد نے مبینہ طور پر تحریک غلبہ اسلام تنظیم تیار کی اور اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ہر سال دھماکے کی برسی کے موقع پر پولیس ملازمین کو نشانہ بناتے ہوئے ایک ہوم گارڈ اور کانسٹبل کو گولی مارکر ہلاک کردیا گیا تھا ۔ کاؤنٹر انٹلیجنس سیل نے وقار کو جولائی 2010 ء میں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا اور قتل کیس مقدمہ کی سماعت کیلئے کریمنل کورٹ لایا جارہا ہے ۔