مقابلے کا آغازسہ پہر3 بجے ہوگا
ڈربی۔ یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اسٹارکھلاڑی متھالی راج کی قیادت میں پورے جوش اور جذبے کے ساتھ آئی سی سی ویمنس ورلڈ کپ میں اپنی مہم کو آگے بڑھا رہی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کل یہاں روایتی حریف پاکستان کے خلاف اپنی ناقابل تسخیر برتری کو برقرار رکھتے ہوئے ٹورنمنٹ میں جیت کی ہیٹ ٹرک مکمل کرنے اترے گی۔ہندوستانی ٹیم نے اب تک ورلڈ کپ میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا ہے اور اپنے پہلے ہی میچ میں میزبان انگلینڈ کو 35 رن سے اور پھر دوسرے میچ میں ٹانٹن میں ویسٹ انڈیز کو یکطرفہ انداز میں سات وکٹ سے شکست دے کر ابھی تک اپنے دونوں میچ جیتے ہیں۔ جدول میں ہندوستان دوسرے نمبر پر ہے جبکہ رن ریٹ زیادہ ہونے کی وجہ سے آسٹریلیا اتنے ہی نشانات کے ساتھ پہلے مقام پر ہے ۔ اپنے تیسرے میچ میں اسے روایتی حریف پاکستان ٹیم کا سامنا ہے جو اپنی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے جدول میں بغیر کھاتہ کھولے آٹھویں نمبر پر ہے ۔ پاکستان نے اپنے گزشتہ دو میچوں میں جنوبی افریقہ سے تین وکٹ اور پھر انگلینڈ کے خلاف ڈک ورتھ لوئیس کے تحت دوسرا میچ 107 رنز سے گنوایا ہے۔اگرچہ ہندوستانی ٹیم کو اس کے باوجود پاکستانی ٹیم سے محتاط رہنا ہوگا کیونکہ ان کے لئے ٹورنمنٹ میں پہلی کامیابی درج کرنے کے ساتھ روایتی حریف ہندوستان کو شکست دینے کا بھی دباؤ رہے گا اور ایسے میں کسی حیران کن نتیجہ کے امکان سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ ویسے فی الحال ہندوستانی ٹیم بیٹس ویمنس اور بولروں کی آل راونڈ کارکردگی سے ٹورنمنٹ کی مضبوط ٹیموں میں شامل ہو چکی ہے اور نفسیاتی دباؤ پاکستانی ٹیم پر ہی رہے گا۔ دونوں پڑوسی ٹیمیں آخری مرتبہ عالمی ٹوئنٹی 20 میں ایک دوسرے کے سامنے تھیں اور پھر ہندوستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ہندوستان اس وقت طاقتور ٹیم ہے ۔ بیٹنگ میں کپتان متھالی راج کے علاوہ اسمرتی مدھانا، اوپنر پونم راوت، دپتی شرما بہترین اسکورر ہیں۔ متھالی اس وقت بہترین فارم میں کھیل رہی ہیں انہوں نے مسلسل سات نصف سنچری بنانے کا ریکارڈ بھی قائم کیا ہے تاہم ویسٹ انڈیز کے خلاف وہ چھ رن سے اپنی آٹھویں نصف سنچری نہیں بنا سکی تھیں اور 44 رنز پر آؤٹ ہو گئی تھیں۔ وہیں اسمرتی نے گزشتہ میچ میں108 گیندوں میں13 چوکوں کی مدد سے 106 رنز سے سنچری بنائی تھی۔ خاص بات ہے کہ اسمرتی نے زخم کے پانچ مہینے بعد ٹورنمنٹ میں واپسی کی ہے ۔ وہ بگ بیش خاتون لیگ کے دوران زخمی ہو گئی تھیں لیکن انہوں نے شاندار واپسی کی ہے اور بیٹنگ میں متھالی کے ساتھ دوسری سب سے اہم کھلاڑی ہیں۔ اگرچہ ویسٹ انڈیز کے خلاف کپتان متھالی نے تسلیم کیا تھا کہ ہندوستان کو اپنی فیلڈنگ میں اصلاح کی ضرورت ہے کیونکہ انہوں نے میچ میں کچھ کیچ چھوڑے تھے ۔ امید ہے کہ ہندوستا ن پاکستان کے خلاف ان غلطیوں کو نہیں دوہرائے گا۔بولنگ شعبہ میں ونڈے میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والی جھولن گوسوامی قیادت کر رہی ہیں اور ان کا تجربہ ٹیم کے لئے مسلسل کام آ رہا ہے ۔ اس کے علاوہ پردپتی شرما، پونم یادو، ایکتا بشٹ، ھرمنپریت کور مسلسل بہترین بولنگ کر رہی ہیں اور وکٹ بھی حاصل کررہی ہیں۔ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ونڈے ریکارڈ کو دیکھا جائے تو ہمیشہ ہندوستانی ٹیم ہی اس میں مضبوط نظر آتی ہے اور پاکستانی ٹیم ہندوستان کو کبھی بھی ونڈے میں شکست نہیں دے سکی ہے ۔