گمبھیر اور دھونی کی قیادت ، یوسف پٹھان کا مظاہرہ توجہ کا مرکز
بنگلور ۔ 3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سابق چمپیئن چینائی سوپرکنگس کو گھریلو میدان کے برتاؤ سے واقفیت کی وجہ سے کل یہاں کھیلے جانے والے چمپیئنس لیگ ٹوئنٹی 20 ٹورنمنٹ کے فائنل میں آئی پی ایل کی چمپیئن اور ناقابل تسخیر کولکتہ نائیٹ رائیڈرس کے خلاف سبقت حاصل رہے گی لیکن چنا سوامی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے فائنل میں میزبان چینائی کو کامیابی حاصل کرنے کیلئے سخت جدوجہد کرنی پڑ سکتی ہے۔ کولکتہ نائیٹ رائیڈرس اور چینائی سوپرکنگس کا آخری مرتبہ فائنل میں 2012ء آئی پی ایل میں ہوا تھا جہاں کولکتہ نے حریف ٹیم کو 5 وکٹوں سے شکست دیتے ہوئے چمپیئنس کا خطاب اپنے سر سجایا تھا۔ رواں برس انڈین پریمیئر لیگ میں دونوں ہی ٹیموں نے ایک دوسرے کے خلاف فی کس ایک کامیابی حاصل کی ہے
جبکہ کولکتہ نائیٹ رائیڈرس کے برعکس چینائی سوپر کنگس نے گروپ مرحلہ کے اپنے زیادہ تر مقابلہ یہیں بنگلور میں کھیلے ہیں اور اس طرح فائنل میں اسے مقامی حالات سے ہم آہنگی کی وجہ سے سبقت حاصل رہے گی۔ اب جیسا کہ چمپیئنس لیگ کا فائنل آئی پی ایل کی دو حریف ٹیموں کے درمیان کھیلا جارہا ہے لہٰذا کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ اسوسی ایشن امید کررہا ہے کہ میدان کرکٹ شائقین سے کھچاکھچ بھرا رہے گا۔ اعداد و شمار اور موجودہ مظاہرہ کولکتہ نائیٹ رائیڈرس کو خطاب کیلئے پسندیدہ ظاہر کرتے ہیں جیسا کہ اس نے آئی پی ایل 7 سے اپنی فتوحات کا جو سلسلہ شروع کیا ہے وہ 14 مقابلوں کے باوجود نہیں ٹوٹا ہے اور گوتم گمبھیر کی زیرقیادت شاہ رخ خان کی ٹیم 15 ویں کامیابی کے ذریعہ ایک اور خطاب کیلئے کوشاں ہے۔ دوسری جانب چینائی سوپرکنگس کو سیمی فائنل میں رسائی کیلئے دوسری ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنا پڑا لیکن سیمی فائنل میں اس نے کنگس الیون پنجاب کے خلاف جامع کامیابی حاصل کی ہے۔ گوتم گمبھیر اور مہیندر سنگھ دھونی کی قیادت کا بھی اس مقابلہ میں اہم امتحان ہوگا جیسا کہ مہیندر سنگھ دھونی حیران کن فیصلے لینے کیلئے جانے جاتے ہیں تو دوسری جانب گمبھیر بھی جارحانہ کپتان ہیں۔ ان کی قیادت میں ٹیم ناقابل تسخیر بن چکی ہے
لیکن غیرمفتوح اس ٹیم نے اپنے زیادہ تر گروپ مقابلے حیدرآباد میں کھیلے ہیں لہٰذا اسے فائنل میں بنگلور کے حالات سے تیزی کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنا ہوگا۔ بالی ووڈ باشاہ شاہ رخ خان کی ٹیم کا بیٹنگ شعبہ کپتان گوتم گمبھیر کے علاوہ رابن اتھپا، منیش پانڈے اور جیک کیالیس پر منحصر ہے جنہوں نے سیمی فائنل میں ایک تجربہ کار بیٹنگ مظاہرہ اور ناقابل تسخیر نصف سنچری اسکور کرتے ہوئے ٹیم کو خطابی مقابلہ میں پہلی مرتبہ مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ بولنگ شعبہ میں مشکوک بولنگ کے بعد سنیل نارائن کو بولنگ کرنے نہیں دیا جائے گا جو کولکتہ کیلئے ایک بڑا دھکہ ہے لیکن آل راونڈرس کی فہرست میں یوسف پٹھان، نوجوان کلدیپ یادو، اینڈریو رسل اور ریان ٹین دوشتے ٹیم کو کامیابی دلوانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ دوسری جانب چینائی سوپر کنگس کے اوپنر ڈیون اسمتھ جنہوں نے آئی پی ایل میں شاندار مظاہرہ کیا تھا، تاہم چمپیئنس لیگ میں ان کے مظاہرہ مایوس کن ہے جبکہ نیوزی لینڈ کے کپتان برنڈن مکالم کے مظاہروں میں استقلال کا فقدان ہے۔ ان حالات میں ٹیم کا زیادہ تر انحصار کپتان مہیندر سنگھ دھونی اور سریش رائنا کے علاوہ ڈیون براوو پر ہوگا۔