کے سی آر کی حکمت سے عوامی خدمات کا ریکارڈ رکھنے والے امیدوار کو شکست
نارائن پیٹ۔/12 ڈسمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حلقہ اسمبلی نارائن پیٹ کے عوام میں ٹی آر ایس کی مقامی و ریاستی سطح پر شاندار کامیابی کو لیکر مسرت کی لہر پائی جاتی ہے۔ مسٹر کے سی آر کے دورہ نارائن پیٹ اور انتخابی جلسہ عام میں اس اعلان پر کہ وہ انتخابات میں کامیابی کی صورت میں نارائن پیٹ کو اقتدار آنے کے اندرون تین ماہ ضلع بنائیں گے اور کلکٹر آفس اور ایس پی آفس کا وہ خود سنگ بنیاد رکھنے کیلئے آئیں گے۔ یہاں پر ٹی آر ایس امیدوار و سابق رکن اسمبلی مسٹر ایس راجندر ریڈی کی بھاری اکثریت سے کامیابی اس اعلان کا اثر بھی بتایا جارہا ہے۔ کانگریس باغی امیدوار جو بی ایل ایف سے میدان میں تھے اپنی عوامی مقبولیت کے ریکارڈ کی وجہ سے انتخابات جیت جانے کے امکانات تھے اور ایکزٹ پولس نے بھی اس کی پیش قیاسی کی تھی۔پندرہ ہزار سے زائد ووٹوں سے انتخاب ہار گئے۔ ٹی آر ایس کی ریاست میں شاندار کامیابی سے جہاں ٹی آر ایس کارکنوں میں مسرت کی لہر پائی جاتی ہے وہیں کانگریس اور بی ایل ایف پارٹی دفاتر سنسان دکھائی دے رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مسٹر کے سی آر اپنے وعدہ کے مطابق نارائن پیٹ کو اندرون تین ماہ ضلع بناکر عوام کا دل جیت پاتے ہیں یا نہیں۔