نارائن پیٹ میں پہلے دن صد فیصد بند

رکن اسمبلی راجندر ریڈی کے استعفی کے بعد احتجاج میں شدت
نارائن پیٹ۔/5اکٹوبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نارائن پیٹ کے رکن اسمبلی  ایس راجندر ریڈی کی جانب سے نارائن پیٹ کو ضلع بنانے کے مطالبہ پر پیش کئے گئے استعفی کے بعد شہر میں احتجاج میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔ شہر کے ہر چوراہے پر احتجاجیوں نے جلتے ہوئے ٹائر ڈال دیئے ہیں۔ سنٹرل چوک پر ایک موٹر سیکل کو آگ لگادی گئی۔ 24گھنٹے کے نارائن پیٹ بند کے پہلے دن تمام آر ٹی سی بسیں، دکانات، سینما گھر، بینک، پٹرول پمپ، تجارتی ادارے صد فیصد بند رہے۔ ایک بھی آر ٹی سی بس نہیں چلائی گئی۔ بس اسٹانڈ کے سامنے ٹی آر ایس کارکنوں اور ضلع سادھنا سمیتی کے ارکان سڑکوں پر کرسیاں بچھاکر بیٹھے ہوئے دیکھے گئے۔ ضلع سادھنا سمیتی کے ارکان کے علاوہ ٹی آر ایس کارکنوں میں ایس راجندر ریڈی رکن اسمبلی کے استعفی کے بعد سخت برہمی دیکھی جارہی ہے۔ ہر چوراہے سے جلتے ہوئے ٹائروں کے کالے دھوئیں کے بادل دکھائی دے رہے ہیں۔ ٹی آر ایس کے کارکنوں کو بھی ہر چوراہے پر انصاف کرنے کا حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔ پڑوسی حلقہ مکتھل کے عوام نے بھی احتجاج شروع کیا ہے کہ وہ نو تشکیل دیئے جانے والے ضلع گدوال میں شامل ہونا پسند نہیں کرتے ہیں وہ بھی خود کو نارائن پیٹ ضلع میں شمولیت چاہتے ہیں۔ دھنواڑہ منڈل ، دامرگدہ منڈل میں بھی عوام نے نارائن پیٹ کو ضلع بنانے کی حمایت میں احتجاج میں شدت پیدا کردی ہے۔ ایس راجندر ریڈی رکن اسمبلی کی جانب سے کوٹہ کونڈہ اور تروملا پور کے ایم پی ٹی سی ارکان نے بھی اپنے استعفی ایم پی ڈی او کو پیش کردیئے ہیں۔ گندے انوسویا چیرپرسن بلدیہ نے کہا کہ بلدی حدود میں بتکماں تہوار کا بائیکاٹ کیا جاتا ہے۔کل جماعت قائدین اس احتجاج میں شدت سے حصہ لے رہے ہیں۔ عوام کا غم و غصہ سوا نیزے پر ہے۔ شہر میں ہر طرف نارائن پیٹ کو ضلع بنانے کی گفتگو موضع بحث بنی ہوئی ہے۔ ضلع سادھنا سمیتی نے بتایا کہ نارائن پیٹ کو ضلع بنائے جانے تک احتجاج جاری رہے گا۔