نارائن پیٹ میں فرقہ پرستوں کی شرپسندی

قبرستان میں بندر کے بچے کو دفن کرکے امن کی فضاء کو مکدر کرنے کی سازش
نارائن پیٹ ۔ /23 اکٹوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نارائن پیٹ مستقر کے قدیم قبرستان میں کل شام چند نامعلوم شرپسند عناصر نے ایک مردہ بندر کے بچے کو دفنا کر جئے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے شہر کی پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی کوشش کی ۔ جب مسلمانوں کو اس مذموم واقعہ کی اطلاع ملی تو بروقت پولیس کو اس کی اطلاع دی گئی ۔ پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے مسلم قبرستان میں دفن کئے گئے بندر کے مردہ بچے کو کھود کر وہاں سے باہر نکالا اور کسی نامعلوم مقام پر اس کو منتقل کردیا ۔ نارائن پیٹ کے قدیم 16 ایکڑ اراضی پر محیط اس قبرستان پر ہمیشہ شرپسند عناصر پے در پے اس کو نشانہ بناتے آرہے ہیں ۔ قبرستان کے درمیان سڑک کی تعمیر کے نام پر بھی عیدگاہ کی حصار بندی میں رکاوٹ پیدا کی گئی ۔ مقامی مسلمان ہر مرتبہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا اور پولیس کے ذریعہ اشرار کی سرکوبی کیلئے رجوع ہوتے رہے ۔ کہا جارہا ہے کہ اس شرپسندی کے تانے بانے انتخابات کے دامن سے جڑے ہوئے ہیں ۔ مسلمانوں کے جذبات کو برانگیختہ کرنا اور ہندو مسلم کی خلیج کے ذریعہ اقتدار کی کرسی پر براجمان ہونا اس کے پس پردہ محرکات نظر آرہے ہیں ۔ اس کے درپردہ کون ہیں اور کیا جرائم ہیں ۔ حکومت اور پولیس کو فوری اس کی چھان بین کرنے کی ضرورت ہے ۔ مسلمانوں کا پولیس سے مطالبہ ہے کہ وہ امن کی بحالی کے لئے ممکنہ اقدامات عمل میں لائے اور شرپسندی کے خلاف آہنی پنجہ استعمال کرکے عوام میں اعتماد بحال کرے ۔ ورنہ انتخابات میں اپنے ناپاک عزائم کی کامیابی کے لئے شرپسند عناصر کسی حد تک بھی جاکر امن کی فضاء کو برباد کرسکتے ہیں ۔ امن کی بحالی کے لئے پولیس کے ساتھ امن پسند شہریوں کو بھی آگے آنے کی ضرورت ہے ۔