نارائن پیٹ /16 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) نارائن پیٹ ضلع محبوب نگر کا ایک قدیم تجارتی و ثقافتی مرکز اور ضلع کا ایک بڑا ڈیویژنل صدر مقام ہے ۔ نارائن پیٹ ضلع محبوب نگر کے شمال مغرب میں واقع 15 منڈلوں اور چار اسمبلی حلقوں پر مشتمل اہم ڈیویژن ہے جو ضلع بنائے جانے کا بہت زیادہ مستحق اور موزوں مقام ہے ۔ یہاں کی سوتی ریشمی ساڑیاں ملک بھر میں مشہور و معروف ہیں ۔ زمانہ قدیم میں سقوط حیدرآباد سے قبل رائچور اور نارائن پیٹ کے تجارتی و ثقافتی تعلقات رہے ہیں ۔ ریاست حیدرآباد کی تقسیم کے بعد رائچور کرناٹک میں اور نارائن پیٹ آندھراپردیش میں شامل کیا گیا اور نارائن پیٹ آندھراپردیش کے سرحد پر واقع ہونے سے نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ جبکہ نارائن پیٹ ایک زمانہ پہلے محبوب نگر اور چائور سے زیادہ ترقی یافتہ مقام تھاجو پسماندہ سے پسماندہ تر ہوتا گیا ۔ علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد حکومت نے ریاست میں نئے اضلاع بنانے کا پروگرام بناتے ہوئے ضلع محبوب نگر میں بھی مزید دو نئے اضلاع کے قیام کا اعلان کیا ہے اور باخبر ذرائع کے بموجب ناگرکرنول اور ونپرتی کو اضلاع کا درجہ دیا جارہاہے ۔ اس اطلاع کے ساتھ ہی ضلع بھر میں مخالفت اور موافقت میں آوزیں اٹھنے لگی ہیں ۔ ضلع محبوب نگر کے مشرق میں ناگرکرنول اور مغرب میں نارائن پیٹ واقع ہے اور محبوب نگر ضلع میں دو نئے اضلاع کیلئے یہ دو مقامات انتہائی موضوع و مناسب ہیں ۔ کیونکہ حکومت چاہتی ہے کہ چار حلقہ اسمبلی پر مشتمل ایک ضلع بنایا جائے اور نارائن پیٹ چار حلقہ اسمبلی اور پندرہ منڈلوں کا ایک ڈیویژن ہے ۔ جن میں دیورکدرہ ، مکتھل کوڑنگل اور نارائن پیٹ شامل ہیں ۔ اگر حکومت ونپرتی کو ضلع بناتی ہے تو مذکورہ حلقہ اسمبلی سے ونپرتی تقریباً دو سو کیلومیٹر دور ہوگا اور گدوال کو بنایا جائے تو بھی یہ مقام بھی کافی دور واقع ہے ۔ علاوہ بریں ونپرتی کو ضلع بنانے کی صورت میں گشدوال کے عوام زبردست عوامی احتجاجی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ جبکہ گدوال کو ضلع بنایا جائے تو ونپرتی کے عوام مخالفت میں زبردست مہم شروع کریں گے ۔ نارائن پیٹ کو ضلع بنایا جائے تو جغرفیائی اعتبار سے بہت مناسب ہوگا اور یہ پسماندہ علاقہ ترقی کی سمت گامزن ہوگا ۔ چنانچہ نارائن پیٹ ڈیویژن کے عوام کا مطالبہ ہے کہ نارائن پیٹ کو ضلع بنایا جائے ۔