نارائن پیٹ اور کوڑنگل کی ونپرتی میں شمولیت کی مخالفت

نارائن پیٹ ۔ 16اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نارائن پیٹ اور کوڑنگل حلقہ اسمبلی کو نئے اضلاع کی تشکیل کے موقع پر ونپرتی میں شامل کرنا تاریخی غلطی ہوگی ۔ جغرافیائی اور نظم و نسق کے لحاظ سے نارائن پیٹ ‘ کوڑنگل کو ونپرتی ضلع میں شامل کرنا مناسب نہیں ہے اور سمجھ سے بالاتر ہے ۔ اگر حکومت کا منشاء نظم و نسق کو عوام کے قریب تر کرنا ہے تو یہ فیصلہ حکومت کے منشا کے مطابق نہیں ہے ۔ نارائن پیٹ اور کوڑنگل کو ونپرتی ضلع میںشامل کرنے کی اطلاع کے ساتھ عوام میں بے چینی پائی جارہی ہے ۔ نارائن پیٹ سے محبوب نگر ضلع مستقر 60 کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے جبکہ نارائن پیٹ اور کوڑنگل سے ونپرتی کا فاصلہ 200کلومیٹر پر محیاط ہے ۔ انصاف کا مطالبہ یہ ہے کہ اگر حکومت حقیقت میں نظم و نسق کو عوام سے قریب تر کرنا چاہتی ہے تو نارائن پیٹ کو ضلع بنایا جائے ۔ اسمبلی حلقہ جات نارائن پیٹ ‘ کوڑنگل ‘مکتھل اور دیورکدرہ کو ملاکر ضلع بنایا جاسکتا ہے ۔ اس طرح نظم و نسق عوام سے قریب تر ہوگا ۔ عوام نے سنہرے تلنگانہ کا جو خواب دیکھا تھا وہ حقیقت میں بدل جائے گا ۔ بصورت دیگر غیر فطری تقسیم کو سیاسی داؤ پیج سمجھا جارہا ہے ۔ بلدیہ نارائن پیٹ نے بھی متفقہ طور پر قرارداد منظور کرتے ہوئے نارائن پیٹ کو ضلع بنایا جائے ۔عوام کا مطالبہ ہے کہ نارائن پیٹ کو ضلع بنایا جائے یا محبوب نگر ضلع ہی میں حسب حال شامل رکھا جائے ‘بصورت دیگر ایک بڑے عوامی احتجاج کا آغاز ہوسکتا ہے ۔ نارائن پیٹ کے عوام کا مطالبہ ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین بلالحاظ سیاسی وابستگی نارائن پیٹ کو ضلع بنانے کا مطالبہ کریں اور ونپرتی میں شمولیت کی مخالفت کی جائے ۔