’ناخوشگوار واقعات‘ پر 40 ایوارڈز کی واپسی

وزیر ثقافت مہیش شرما کا لوک سبھا میں تحریری جواب
نئی دہلی ، 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) چالیس فنکاروں اور مصنفین نے اپنے ایوارڈز ’’مصنفین کے خلاف حالیہ ناخوشگوار واقعات‘‘ پر بطور احتجاج واپس کردیئے اور ساہتیہ اکیڈیمی نے اُن سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کیلئے درخواست کی ہے، لوک سبھا کو آج یہ اطلاع دی گئی۔ کئی مشہور ادبی مصنفین کی جانب سے ایوارڈز لوٹا دیئے جانے کے بارے میں ایک سوال پر وزیر ثقافت مہیش شرما نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ ’’یہ ایوارڈز کی واپسی مصنفین وغیرہ کے خلاف حالیہ ناخوشگوار واقعات پر احتجاجی اقدام بتائی گئی ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ساہتیہ اکیڈیمی نے خصوصی ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ طلب کی جس میں ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے کوئی بھی مصنف یا فنکار پر حملے یا قتل کی مذمت کی گئی اور انعامات واپس کردینے والے مصنفین سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست بھی کی گئی۔‘‘ وزیر موصوف کے جواب کے مطابق 39 مصنفین نے ساہتیہ اکیڈیمی کو اپنے ایوارڈ واپس کئے جبکہ ایک آرٹسٹ نے اپنا ایوارڈ للت کلا اکیڈیمی کو لوٹا دیا ہے۔ کئی مصنفین ، شعراء اور فنکاروں نے حال میں اپنے ایوارڈز واپس کرتے ہوئے اپنے ساتھی مصنف اور ساہتیہ اکیڈیمی بورڈ ممبر ایم ایم کلبرگی کے قتل پر اکیڈیمی کی خاموشی اور اس کے ساتھ ساتھ دادری قتل واقعہ کے پس منظر میں ’’فرقہ وارانہ‘‘ ماحول کے خلاف احتجاج کیا ہے۔