نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کا آج سنگاریڈی میں خطاب

تمام تیاریاں مکمل، دو لاکھ افراد کی شرکت متوقع، محمد علی شبیر کی پریس کانفرنس
سنگاریڈی۔/31مئی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) صدر کل ہند کانگریس سونیا گاندھی کی جانب سے علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے تین سال بعد گاندھی خاندان کے سپوت و یوتھ قائد اور نائب صدر کل ہند کانگریس و رکن پارلیمان راہول گاندھی کے یکم جون کو دورہ سنگاریڈی کے موقع پر منعقد شدنی جلسہ عام پرجا گرجنا میں شرکت کرنے والے ہیںاس جلسہ عام کی تمام تر تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں اور ریاست تلنگانہ کے عوام رضاکارانہ طور پر جلسہ عام میں شرکت کرنے کے خواہاں ہیں جس میں تقریباً 2 لاکھ عوام کی شرکت متوقع ہے۔ ان خیالات کا اظہار قائد حزب اختلاف تلنگانہ قانون ساز کونسل جناب محمد علی شبیر نے آج امبیڈکر اسٹیڈیم گراؤنڈ پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق رکن اسمبلی سنگاریڈی ٹی جئے پرکاش ریڈی، سابق ارکان پارلیمان سریس شٹکر اور پونم پربھاکر، کانگریس یوتھ قائد محمد الیاس موجود تھے۔ محمد علی شبیر نے راہول گاندھی کے دورہ سنگاریڈی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک خصوصی طیارے کے ذریعہ یکم جون کو 3:30 بجے سہ پہر بیگم پیٹ ایر پورٹ پہنچیں گے۔ جہاں سے کاروں کے قافلے کے ہمراہ بی ایچ ای ایل لنگم پلی ، رامچندرا پور، پٹن چیرو سے ہوتے ہوئے آئی بی گیسٹ ہاوز سنگاریڈی 5 بجے شام پہنچیں گے۔ مختصر سے توقف کے بعد 5تا6 بجے شام جلسہ گاہ پہنچ کر عوام سے خطاب کریں گے اور مرکزی و ریاستی حکومتوں کی ناکامیوں پر ایک جامع چارج شیٹ پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 1976 میں آنجہانی اندرا گاندھی نے بھی انتخابات سے دو سال قبل اس گراؤنڈ سے اپوزیشن کے خلاف اعلان جنگ کا آغاز کرتے ہوئے 1980 میں مرکز و ریاست میں کانگریس نے اقتدار حاصل کیا تھا۔ راہول گاندھی کے دورہ سنگاریڈی سے اپوزیشن پارٹیاں بالخصوص وزیر اعلیٰ کے سی آر اور وزیر ٹی ہریش راؤ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور غیر ذمہ دارانہ طور پر کانگریس کو نشانہ بنارہے ہیں۔ جبکہ ہونا تو یہ تھا کہ ریاست تلنگانہ کے قیام کو یقینی بنانے والی شخصیت سونیا گاندھی کے فرزند راہول گاندھی کے دورہ تلنگانہ کے موقع پر وزیر اعلیٰ کے سی آر ایر پورٹ پہنچ کر خود ان کا خیرمقدم کرتے۔ محمد علی شبیر نے مرکزی و ریاستی حکومتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں حکومتیں عوام کی فلاح و بہبود میں یکسر ناکام ہوچکی ہیں۔ تحریک تلنگانہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے عثمانیہ یونیورسٹی کے طلباء پر آج بھی 200 کیس درج ہیں، اس کے علاوہ ریاست کی ٹی آر ایس حکومت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ کسانوں کو ہتھکڑیاں پہنا کر برٹش طرز حکمرانی کا اظہار کیا ہے۔ خواتین سیلف ہیلپ گروپ کو گذشتہ تین سال سے بلا سودی قرض جاری نہیں کئے گئے۔ اس طرح ریاستی حکومت تمام انتخابی وعدوں کی تکمیل میں یکسر ناکام ہوچکی ہے۔ راہول گاندھی گزشتہ تین سالہ دور اقتدار کی ناکامیوں کو اجاگر کریں گے۔ جلسہ گاہ کو ایس پی جی، سنٹرل سیکوریٹی فورس نے اپنی نگرانی میں سخت صیانتی انتظامات کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ مقامی پولیس ضلع ایس پی چندر شیکھر ریڈی کی قیادت میں متحرک ہے اور کانگریس کے اعلیٰ قائدین کی کنہیا سکریٹری کل ہند کانگریس، اتم کمار ریڈی، جانا ریڈی، پونالہ لکشمیا، وی ہنمنت راؤ، ڈاکٹر جے گیتا ریڈی، سنیتا لکشما ریڈی و دیگر جلسہ گاہ کا وقفہ وقفہ سے معائنہ کرتے ہوئے انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔