نئی یونین منسٹر آر کے سنگھ۔ بہار میں لال کرشنا اڈوانی کو ایک مرتبہ کیاتھا گرفتار

نئی دہلی۔اپنے انتظامی صلاحیتوں میں سنجیدہ سمجھنے جانے والے سابق ہوم سکریٹری اور رکن پارلیمان راج کمار سنگھ جنھیں توانائی‘ اور قابل تجدید توانائی کی مرکز میں ذمہ داری تفویض کی گئی ہے‘ انہوں نے سال 1990میں بہار کے اندربی کے پی کے قد آور قائد ایل کے اڈوانی کو گرفتار کیاتھا۔

سال2013میں اپنے ریٹائرمنٹ کے بعد 1975بیاچ کے ائی اے ایس افیسر نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی‘ وہ سال1990میں بہار کے سمستی پور میں ضلع مجسٹریٹ کے خدمات انجام دے رہے تھے ‘ اسی دوران آر کے سنگھ نے لال کرشنا اڈوانی کو گرفتار کیاتھا۔ اس وقت اڈوانی ایودھیا میں رام مند ر کی تعمیر کے لئے گجرات کے سومناتھ مند ر سے رتھ یاترا کی شروع عمل میں لائی تھی اور وہ بہار کے راستے اترپردیش کے ایودھیا جانے کی تیاری کررہے تھے۔

راج کمار سنگھ کا یہ سرکاری اقدام جس میں انہوں نے اڈوانی کو گرفتار کیاتھا اس کے راستے میں کا کانٹا نہیں بنا اور انہیں 1999کے نیشنل ڈیموکرٹیک الائنس حکومت میں انہیں ہوم منسٹری کے جوائنٹ سکریٹری کے طور پر مقر ر کیاگیا۔بعدازاں انہوں نے کانگریس کی زیر قیادت یو پی اے حکومت میں بھی یونین ہوم سکریٹری کے طور پر سال2011جون 30سے لیکرجون 30سال2013تک خدما ت انجام دئے۔

راج کمار سنگھ نے ریاست بہار اور مرکز میں مختلف ذمہ داریوں کو نبھایا۔سال 2014کے لوک سبھا انتخابات میں آراہ سے انہوں نے کامیاب الیکشن لڑا۔وہ پولیس ‘جیل اور آفات سماوی کے محکموں میں درکار اصلاحات لانے کے لئے کافی مقبول ہیں۔ ان ہی کے یونین ہوم منسٹری کے دور میں ممبئی حملے کے دہشت گرد اجمل قصاب اور پارلیمنٹ پر حملے کے سزاء یافتہ افضل گرو کو پھانسی دی گئی تھی۔

یونین ہوم سکریٹری کے طور پر راج کمار سنگھ نے مہارشٹرا کے مالیگاؤں بم دھماکوں اور ہریانہ میں سمجھوتا ایکسپریس پر ہوئے دہشت گرد حملے کے مشتبہ خاطیوں کے نام پر جاری کرنے پر بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔سال2012میں ڈسمبر16کو دہلی کے اندر ہوئی عصمت ریزی واقعہ کو بھی انہوں نے بطور ہوم سکریٹری کے طور پر دیکھا تھا۔

یہاں پر اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ اس وقت کے ہوم منسٹر پی چدمبرم ان سے کافی متاثرتھے اور انہوں نے کہاتھا اس کام کے لئے یہی شخص بہتر ہے۔ان پر سال 2015کے بہار انتخابات میں ٹکٹوں کی فروخت کے نام پر تنقیدوں کو نشانہ بنایاگیا ‘ اور پارٹی الیکشن ہار گئی تھی۔بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے سابق باس اس وقت کے ہوم منسٹر سوشیل کمار شنڈی کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد تنازعات میں گھیر گئے تھے۔

کانگریس نے اس پر محتاط ردعمل پیش کیاتھا۔راج کمار سنگھ کے علاوہ چار سابق بیوروکریٹس نے نئے کابینہ میں شامل ہیں۔ انہیں توانائی‘ نئی جدید توانائی کے شعبوں کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔ جو سابق میں پیوش گوئل کے پاس تھی۔