نئی دہلی 21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )قومی دارالحکومت میں ’’انتشار کی صورتحال‘‘ کا ذمہ دار عام آدمی پارٹی اور کانگریس کو قرار دیتے ہوئے بی جے پی نے آج چیف منسٹر دہلی ارویندر کجریوال پر الزام عائد کیا کہ ماؤسٹوں کی زبان بول رہے ہیں انہیں حکومت چلانے اور اپنے تیقنات کی تکمیل کے بارے میں کچھ بھی علم نہیں ہے۔ بی جے پی کے ترجمان پرکاش جاؤدیکر نے کہا کہ دہلی میں انتشار کی صورتحال عام آدمی پارٹی اور کانگریس کی مشترکہ کارروائی کا نتیجہ ہے۔ ایسا کرنے کی دونوں کے پاس وجہ موجود ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کیجریوال اس کارروائی کے بارے میں سوالوں کا جواب دینے سے گریز کررہے ہیں۔ انہوں نے شیلا ڈکشٹ حکومت کے بد عنوان وزراء کے خلاف کارروائی کرنے کا تیقن دیا تھا لیکن انہوں نے انہی وزراء کو بچانے کیلئے یہ صورتحال پیدا کردی۔ گزشتہ سال وہ جنتر منتر پر انا ہزارے کے احتجاج سے یہ کہتے ہوئے فرار ہوگئے تھے کہ ایسا کرنے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا ہمیں برسر اقتدار آنا چاہئے۔
اب جبکہ وہ برسر اقتدار ہیں ہمیں سڑکوں پر آنا چاہئے لیکن یہ صرف صورتحال سے توجہ ہٹانے کی چال ہے اس کے برعکس کانگریس جانتی ہیں کہ وہ بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کا سامنا نہیں کرسکتی اور اس کو عام آدمی پارٹی کی ’’بیساکھیوں‘‘ کی ضرورت ہے۔ جاؤدیکر نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اس ڈرامہ میں اس لئے شامل ہوگئی ہے کیونکہ وہ اقتدار سے چھٹکار ہ پانے کیلئے بہانہ ڈھونڈ رہی ہے ۔ بی جے پی نے کیجریوال پر الزام عائد کیا کہ وہ اکثر اپنا موقف قطعی برعکس کرلیتے ہیں۔ وہ نکسلائٹ کی مانند نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کیجریوال نے کہا ہے کہ یوم جمہوریہ تقاریب جلوسوں اور جھانکیوں کے سوائے اور کچھ نہیں ہے ۔ یہ ملک ،عوام اور فوج کی توہین ہے ۔ اسی دن ملک کا دستور نافذ کیا گیا تھا۔ اس طرح کی زبان دستور کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے ۔
کیجریوال قبائیلی علاقوں کے نکسلائٹس کی طرح بات کررہے ہیں۔ کیجریوال کے الفاظ کو ’’عوام دشمن‘‘قرار دیتے ہوئے بی جے پی قائد نے کہا کہ ہر محب وطن قومی تہوار کے خلاف اس قسم کے رویہ کی مذمت کرے گا۔ حیدرآباد میں بی جے پی قائد وینکیا نائیڈو نے کہا کہ عام آدمی پارٹی ثابت کرچکی ہے کہ وہ انتشار پسند آدمی پارٹی ہے عام آدمی پارٹی نہیں۔ اس پارٹی نے جس دن فرقہ پرست اور بد عنوان کانگریس کی تائید سے تشکیل حکومت کو قبول کرلیا تھا اسی دن وہ اپنی ساکھ کھوچکی ہے ۔ اس نے یہ تیقنات دیئے ہیں ،احساس کررہی ہے کہ ان کی تکمیل سے قاصر رہی ہے اور زیادہ دن برسر اقتدار نہیں رہے گی۔ انہوں نے کانگریسی قائد منی شنکر ایئر کے مودی پر تبصرہ سے دوری اختیار نہ کرنے پر کانگریس کو بھی اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔ گزشتہ ہفتہ ایئر نے مودی کے وزیر اعظم بننے کی آرزو کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا مقام کُل ہند کانگریس کے اجلاس کے دوران چائے فروخت کرنے والے کا ہے۔
بی جے پی احساس محرومی کا شکار :م افضل
نئی دہلی21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام)عام آدمی پارٹی کا جاری احتجاج کانگریس اور عام آدمی پارٹی کی مشترکہ سازش ہونے کے بی جے پی کے الزام پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے قائد م افضل نے آج کہا کہ بی جے پی تنہا اور مایوس ہوچکی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے بیانات دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت بی جے پی ہی عام آدمی پارٹی کے قیام کی وجہ ہے ۔ بی جے پی اور آر ایس ایس انا ہزارے کی تحریک کی کھل کر تائید کررہے تھے ۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ وہ ان سے کتنے قریب ہیں۔ واقعات پر دنیا بھر کی گہری نظر ہیں۔ ہم نے تو صرف بیرونی تائید فراہم کی ہے اور کچھ نہیں کیا۔ بی جے پی نے کہا تھا کہ یہ کانگریس کی جان توڑ کوشش ہے کہ بی جے پی کو انتخابی کامیابی سے روک دے ۔