م6 ممالک کا فیفا ورلڈکپ کے سفارتی بائیکاٹ پر غور

لندن۔29 مارچ(سیاست ڈاٹ کام) روس میں مجوزہ فٹبال ورلڈ کپ کے سفارتی بائیکاٹ پر6ممالک نے غور شروع کردیا۔برطانیہ میں جاسوس کو زہر دینے پر میگا ایونٹ کی افتتاحی تقریب میں ان ممالک کے سربراہان شرکت نہیں کریں گیا نگلینڈ پہلے ہی یہ اعلان کرچکا۔ آئس لینڈ، سوئیڈن، ڈنمارک، آسٹریلیا اور جاپان بھی پیروی کرسکتے ہیں پولینڈ کے صدر آندرزیج ڈوڈا بھی ماسکو نہیں جائیں گے۔علاوہ ازیں آسٹریلیائی فٹبال فیڈریشن نے کہا ہے کہ تمام ٹیمیں پروگرام کے تحت ایونٹ میں شرکت کریں گی۔ تفصیلات کے مطابق روس کی جانب سے برطانیہ میں مقیم سابق جاسوس اور بیٹی کو زہر دینے کے بعد صورتحال نہ صرف سفارتی سطح پر کشیدہ ہورہی ہے بلکہ اس کا اثر جون جولائی میں روس میں فٹبال ورلڈ کپ پر بھی پڑتے ہوئے دکھائی دینے لگا، کم سے کم 6 ممالک کی جانب سے ورلڈ کپ میں اپنے عہدیدار نہ بھیجنے یا سفارتی بائیکاٹ پر غور کیا جارہا ہے۔برطانیہ پہلے ہی اعلان کرچکاکہ 14 جون تا 15 جولائی فیفا ایونٹ سے شاہی خاندان اوروزرا دور رہیں گے۔ آئس لینڈ نے گذشتہ شب اعلان کیا کہ وہ بھی اس معاملے میں برطانیہ کی تقلید کرے گا جبکہ سوئیڈن ، ڈنمارک، آسٹریلیا اور جاپان غوروخوض میں مصروف ہیں۔ پولینڈ کے صدر آندرزیج ڈوڈا یہ کہہ چکے کہ وہ ماسکو میں ہونیوالی افتتاحی تقریب میں شرکت نہیں کرینگے۔یاد رہے کہ اس واقعہ پر برطانیہ کے بعد امریکہ نے بھی 60 روسی سفیروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ آئس لینڈ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونیوالے اعلان میں کہا گیاکہ ہمارے لیڈرز روس میں اس موسم گرما میں ہونیوالے ایونٹ میں شریک نہیں ہونگے۔